اگلا الیکشن ای ووٹنگ سے، بابر اعوان‘ اعتماد میں لیا جائے: مسلم لیگ (ن)

اسلام آباد (نامہ نگار) مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ 2023ء کے عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہوں گی۔ حکومت ہر جگہ ای وی ایم دکھانے کو تیار ہے۔ قانون سازی کا عمل رواں سال مکمل ہو جائے گا۔ سینٹ یا مشترکہ سیشن میں جانا پڑا تو جائیں گے۔ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال ہونگی۔ اپوزیشن کو بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ پورا تعاون کریں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا 2013 میں دھاندلی کے لیے پورا نظام مرتب کیا گیا جو رپورٹ میں موجود ہے۔ پنجاب میں نواز شریف نے کہا تھا کہ مجھے دوتہائی اکثریت دینا، ووٹرز گھر جا چکے تھے پھر نواز شریف کس سے کہہ رہے تھے؟۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے شور کو ختم کرنے کے لیے شفاف انتخابات کرائیں گے۔ اپوزیشن کہتی ہیں کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے۔ اپوزیشن اس ملک پر رحم کرے۔ وزیراعظم نے ہمیں ٹائم لائن بھی دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا لیگل سسٹم بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن احتجاج کرے یا پریشر ڈالے اگلا الیکشن فری اینڈ فیئر ہونا ہے۔ اگلا الیکشن آپ کے پرانے طریقوں سے نہیں ہوگا۔ اپوزیشن خدشات بتائے تاکہ انہیں ختم کیا جا سکے۔ آج عدالت میں مریم نواز نے عدالت کا احترام نہیں کیا۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ کیسے پتہ چلے گا کہ کسی ای وی ایم کا سافٹ ویئر تبدیل نہیں ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی اور تحریری شکایات جمع کروا دیں۔ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وفاقی وزی ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو تحریری شکایات جمع کروا دی ہے۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ کنٹونمنٹ انتخابات کے لئے حکومت نے خزانے کے منہ کھول دیئے ہیں، حکمراں ووٹرز کو رشوت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس بار وزیراعظم اور ان کے ساتھی ووٹ پر ڈاکا نہیں ڈال سکیں گے، ہم الرٹ ہیں۔ حکومت نے مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو رد عمل آئے گا۔

ای پیپر دی نیشن