سی پیک کے لیے پاکستانی  اور چینی قیادتیں پُرعزم

چین پاکستان اقتصادی راہدی (سی پیک) ایک ایسا منصوبہ ہے جو پہلے دن سے بھارت اور امریکا سمیت کئی ممالک کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے اور وہ اس منصوبے کو ختم کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ بھارت اس سلسلے میں تخریب کاری کی کارروائیاں کر کے اس منصوبے کے راستے میں روڑے اٹکا رہا ہے تو امریکا نے پاکستان کو کئی طرح کے لالچ دے کر اس منصوبے سے دست کش ہونے کا مطالبہ کیا۔ یہ منصوبہ پاکستان کے لیے صرف معاشی حوالے سے ہی افادیت کا حامل نہیں ہے بلکہ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کے تناظر میں بھی یہ منصوبہ بہت اہم ہے۔ اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے نہ صرف پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت یک جہت ہے بلکہ انہیں اس سلسلے میں چینی قیادت کا بھرپور تعاون اور تائید بھی حاصل ہے۔ اس حوالے سے پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے منگل کو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ۔ مسلح افواج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے میں سکیورٹی کی صورتحال سمیت افغانستان کی تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سی پیک کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی سفیر نے خطے میں امن و استحکام لانے اور خاص طور پر افغانستان میں حالیہ پیش رفت کے تناظر میں پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ چینی سفیر نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ چین ایک تزویراتی شراکت دار کے طور پر پاکستان کی اعانت کرتا رہے گا۔

ای پیپر دی نیشن