کراچی(کامرس رپورٹر)نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری( نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے ڈالر کی اونچی اڑان اور روپے کی مسلسل بے قدری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت باالخصوص گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرسے درخواست کی ہے کہ وہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کریں تاکہ مقامی معیشت کو اس کے اثرات سے بچایا جاسکے اور ہوشربا مہنگائی پر قابو پایا جاسکے۔بدھ کوجاری ایک بیان میں فیصل معیز خان نے کہاکہ گذشتہ 3سالوں کے دوران ڈالر کی قدر110روپے سے بڑھ کر 167روپے سے بھی تجاوز کرگئی ہے جس سے روزمر ہ کی اشیاء کی قیمتوں میں ہر آنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے ڈالر کی قدر میں اضافے کو اِن ڈائریکٹ ٹیکس قرار دیتے ہوئے کہاکہ ٹیکسوں کی پہلے ہی بھرمار ہے اور اب ڈالر کی قدر میں آئے دن اضافہ عوام اور تاجروں کے لیے ایک نیا ٹیکس ثابت ہورہاہے کیونکہ مارکیٹ میں روزمرہ کی اشیاء آج جس قیمت پر فروخت ہوتی ہیں ڈالر کی قدر بڑھتے ہی روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ بوجھ عوام پر پڑتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ صرف ایک ماہ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں15فیصد اضافہ ہوا جو کہ ایک خطرناک علامت ہے کیونکہ عوام کی قوت خرید پہلے ہی جواب دے چکی ہے لہٰذا جب عوام کی قوت خرید ہی نہیں ہوگی تو مارکیٹوں کی رونقیں ختم ہوجائیں گی اور کاروباری طبقہ کاروباری نہیں کرپائے گا اور افراط زر بھی بڑھے گا۔ فیصل معیز خان نے وفاقی حکومت اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرسے درخواست کی کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو روکنے کے اقدامات کیے جائیں اور اپنے اخراجات کا جائزہ لے اور ایسی متوان پالیسی وضع کرے جس سے ڈالر کی قدر قابو میں رہے اور روپے کی قدر بھی کم نہ ہو۔اگر حکومت نے ڈالر کو لگام نہ دی تو ملک میں مہنگائی کانہ تھمنے والا طوفان آجائے گا اور معیشت پر بھی اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔