ترن تارن (انٹرنیشنل ڈیسک) ہندو شرپسندوں کی جانب سے تین منزلہ چرچ اور مذہبی علامتوں کی توڑ پھوڑ کے بعد بھارتی پنجاب کے ضلع ترن تارن میں کشیدگی پھیل گئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شرپسندوں نے سکیورٹی گارڈ کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنانے کے بعد پادری کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی جبکہ ان تمام بہیمانہ کارروائی کے مناظر سی سی ٹی وی میں محفوظ ہو گئے۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں ایک شخص کو ہتھوڑے سے مذہبی علامتوں پر بار بار ضربیں لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ مسیحی برادری کی جانب سے اس واقعہ کے خلاف ٹھکر پورہ گائوں میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کی گرفتاری اور اقلیتی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا ہندوتوا کے غنڈے مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کے کہنے پر مذکوہ عمل کر سکتے ہیں تاکہ سکھ برادری کو عیسائی دنیا میں خاص طور پر امریکہ، کینیڈا اور یورپ میں بدنام کیا جا سکے جہاں انہیں خالصتان ریفرنڈم کے لیے اچھی حمایت حاصل ہے۔
سکیورٹی گارڈ کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا لیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص ہتھوڑے سے مذہبی علامات پر ضربیں لگا رہا ہے
Sep 02, 2022