لاہور، گوجرانوالہ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) لاہور میں قتل کا ملزم نوید اور گوجرانوالہ میں منشیات کا ملزم عمیر پولیس کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہو گئے۔ ملزم نوید 3 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر انویسٹی گیشن پولیس کی حراست میں تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم نوید نے 22اگست کو اپنے دوست محسن کے ساتھ مل کر اس کے بھائی فیضان کو قتل کیا۔ گزشتہ روز نوید پولیس کے مبینہ تشدد کی وجہ سے ہلاک ہو گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متوفی نوید نشے کا عادی تھا۔ حوالات میں طبیعت خراب ہونے پر جناح ہسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔گوجرانوالہ پو لیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے حوالاتی کے ورثاء نے نعش جی ٹی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا ، جبکہ مشتعل مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کر دی، تھانہ کوتوالی پو لیس نے 24اگست کو عمیر نامی نوجوان کو منشیات کے مقدمہ میں گرفتار کیا اور بعدازاں اسے جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل بھجوا دیا۔ جہاں پر گزشتہ روز صبح حالت ناساز ہونے کے باعث جیل انتظامیہ نے اسے فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا، عمیر کے ورثاء نے الزام عائد کیا کہ عمیر کو پو لیس نے تھانے لیجا کر تین روز تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور حالت غیر ہونے پر اسے جھوٹے مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عمیر کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں، اس کی ہلاکت کی ذمہ دار کوتوالی پولیس ہے۔ پوسٹمارٹم کرنے کے باوجود ہسپتال انتظامیہ نے میڈیکل رپورٹ نہیں دی، معلوم ہوا ہے کہ جس دن عمیرکو جیل منتقل کیا گیا اسی دن سے وہ جیل کے ہسپتال میں تھا۔