اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں تباہ کن سیلاب سے 33 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 350 سے زائد بچوں سمیت 1100 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 1600 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، 10 لاکھ سے زائد مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ، 735000 سے زائد مویشی ہلاک اور 20 لاکھ ایکڑ اراضی تباہ ہوچکی۔ فصلوں، مواصلاتی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مربوط ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کیا ہے، جس میں سول اور فوج کے علاوہ زندگی کے تمام شعبوں، کاروباری اداروں، سول سوسائٹی اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی حصہ ڈال رہے ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو متحرک کر رہے ہیں، جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی متاثرین کی مدد کرنے کی کوششوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ رات تک پاکستان کو 21 پروازوں کے ذریعے ترکی، متحدہ عرب امارات اور چین سمیت مختلف ملکوں سے سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سامان پہنچا ہے۔ ترکیہ سے امدادی سامان لیکر ٹرینیں بھی آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے پاکستان سے تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ ان میں آسٹریلیا، آذربائیجان، کینیڈا، چین، یورپی یونین، فرانس، ایران، جاپان، قازقستان، کویت، نیوزی لینڈ، ناروے، فلسطین، قطر، جمہوریہ کوریا، سعودی عرب، سنگاپور، ترکیہ، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، ازبکستان، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور اقوام متحدہ کی دیگر ایجنسیوں سمیت مختلف بین الاقوامی ادارے بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ہم اس بروقت اور انتہائی ضروری تعاون کے لئے شکر گزار ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس 9 اور 10 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔