بلو چستان میں ڈیموں کی تعمیر نا متا ثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے


نصیرآباد (نصیر مستوئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دورہ نصیرآباد اور ڈیرہ مراد جمالی میں سیلاب متاثرین کیلئے قائم ریلیف کیمپ کا دورہ کیا ۔ صدر مملکت کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ  دی گئی ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب نے بلوچستان کو بڑے پیمانے پر متاثر کیا ہے، مشکل کی  اس گھڑی میں بلوچستان کے سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ عارف علوی نے کہا کہ بلوچستان کے سیلاب زدگان کی بحالی  کیلئے امدادی سرگرمیوں میں مزید  تیزی لائی جائے اور ان کی جلد بحالی ، گھروں کی دوبارہ تعمیر  اور نقصان کے جلد ازالے کی  ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کو راشن پیکجز کی اشد ضرورت ہے، مخیر حضرات ، فلاحی اداروں ، حکومتی  اور دیگر ہلالِ احمر کے ذریعے عطیات دیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ عالمی برادری اور حکومت فراخ دلی کے ساتھ   بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کرے، مستقبل میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے خود کو بچانے ، نقصان کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سے بچا کیلئے ڈیمز کی تعمیر ضروری ہے ، بارش کے پانی کو محفوظ کر کے مستقبل میں زرعی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ  سے غیر متوقع بارشوں ، سیلاب اور قحط کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں بے پناہ بارشیں ہوئیں  جبکہ سیلابی ریلے سے شدید نقصان پہنچا، پٹ فیڈر کینال میں شگاف سے  نشیبی علاقوں  کے مکینوں ، مویشیوں اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، جن خاندانوں کا جانی نقصان ہوا انہیں حکومت کی جانب سے بروقت مالی امداد ادا کرنا خوش آئند ہے ،بلوچستان میں مکمل طور پر تباہ شدہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کیلئے  فی گھر 5 لاکھ روپے  دینے سے گھروں کی دوبارہ تعمیر میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے سیلاب متاثرین  کی بحالی کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں  کی جانب سے ریلیف کے اعلان کو سراہتے  ہوئے سیلاب متاثرین کے گھروں کی دوبارہ تعمیر کیلئے پیکج خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ حکومت ِ بلوچستان، عوام اور افواج  سیلاب زدگان کی بروقت مدد کرنے پر تعریف کے مستحق ہیں۔ صدر مملکت کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ  بلوچستان میں 34 میں سے 32 اضلاع کو "آفت زدہ " قرار  دیا گیا ہے ، جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں  کی تعمیر کیلئے 2 لاکھ روپے  فی گھر دیے جائیں گے۔ ضلع نصیر آباد میں اب تک  4 ہزار سے زائد راشن بیگ  اور 2100 ٹینٹ تقسیم کئے گئے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن