گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی ) غیر معیاری برگر اور شوارمے کھانے کی وجہ سے پہلوانوں کے شہر کے شہری کولیسٹرول، شوگر، جگر، ہیپاٹائٹس،بلڈپریشر، گلے اور معدہ کے السر جیسے موذی امراض میں مبتلا ہونے لگے،تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹائون، سیٹلائٹ ٹائون، پیپلزکالونی، کالج روڈ، گورونانک پورہ، باغبانپورہ ، سیالکوٹ روڈ سمیت اہم شاہراہوں اور مارکیٹوں میں جگہ جگہ غیر معیاری بر گر اور شوارما کی فروخت عروج پر ہے ، ان دکانوں سے روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں شہری گھروں کا کھانا کھانے کی بجائے برگر اور شوارما کھا کر پیٹ کی بھوک مٹانے کو ترجیح دے رہے ہیں ، ان چیزوں کے کھانیوالوں میں نوجوان لڑکے ،لڑکیوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، سستے داموں فروخت ہونیوالے ان برگر اور شوارموں میں مبینہ طور پر ناقص گوشت ،سبزیاں،تیز مصالحے ،ٹماٹو کیچپ اور کیمیکلز سے تیار کردہ کریم کا بے جا استعمال کیا جاتا ہے جو جان لیوا بیماریوں کو جنم دینے کی وجہ بنتے ہیں ، مگر پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکشن لینے کی بجائے ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اہلکار ان برگرز پوائنٹس اور دکانداروں سے حصہ وصول کر رہے ہیں ،اسی لئے وہ ان برگرز پوائنٹس کیخلاف کوئی کاروائیاں نہیں کرتے۔ ڈاکٹرز نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی زندگیوں کو بچانے کیلئے ان غیر معیاری برگرز اور شوارما کو کھانے سے پرہیز کریں ۔