لاہور: منگیتر سے مبینہ زیادتی: سرائے مغل میں لڑکی نشانہ‘ حاملہ ہو گئی

لاہور‘ فیروز والا‘ سرائے مغل (نامہ نگاران) سمن آباد میں نوجوان نے اپنی منگیتر کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔ تھانہ وویمن پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تاہم ملزم گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔ سرائے مغل لڑکی ‘ فیروز والا میں بچی نشانہ بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ پارک کی رہائشی (ن) نامی لڑکی کی منگنی ایک سال قبل مرتضی نامی لڑکے سے ہوئی تھی‘ سفاک ملزم مرتضیٰ اپنی منگیتر کو ایک سال تک بہلا پھسلا کر جنسی درندگی کا نشانہ بنا تا رہا اور اسکی فحش ویڈیو اور برہنہ تصاویر بنا کر بلیک میل کرکے اڑھائی لاکھ ہتھیا لیے۔ تھانہ ویمن پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بیان پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ محنت کش کی کمسن بیٹی (ع) گلی میں کھیل رہی تھی کہ اوباش نوجوان اسے ورغلا کر قریبی حویلی میں لے گیا‘ چیخ و پکار سن کر اہل علاقہ جمع ہوگئے جنہوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ بچی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ لواحقین کے مطابق پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا اور ہمیں مسلسل طفل تسلیاں دی جارہی ہیں۔ متاثرہ لواحقین نے اعلیٰ پولیس حکام سے ملزم کو قرار واقعی سزا دینے کی اپیل کی ہے۔نواحی گائوں محمد پورہ میں ہونے والے انسانیت سوز واقعہ نے لوگوں کی روح کو تڑپا کر رکھ دیا۔ ڈھولی نامی اوباش نوجوان مسلسل ایک سال تک 13سالہ (ر)  بی بی کو گن پوائنٹ پر متعدد بار زیادتی کا نشانہ بناتا رہا جس کے نتیجے میں لڑکی آٹھ ماہ کی حاملہ ہوگئی۔ غریب محنت کش والدین کو جب حقیقت معلوم پڑی تو انہوں ملزمان کی زیادتی پر قانونی کارروائی کی کوشش کی جس پر ملزمان کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں۔ ملزم نے بد نصیب والدین سے کہا کہ تم جلدی سے بچی کا آپریشن کراکر حمل ضائع کرائو ورنہ تم سب کو ہی جان سے مار ڈالیں گے۔ بچی کا والد اللہ وسایا متاثرہ بچی اور اپنی بیوی شہناز کو لیکر مقامی تھانہ سرائے مغل کے نئے ایس ایچ او غلام صابر چھینہ کے پاس پہنچ گیا۔ درخواست میں والد نے بتایا کہ ایک سال قبل اس کا ایک بچہ شدید بیمار ہو گیا جسے دونوں میاں بیوی علاج معالجہ کیلئے لیکر لاہور چلے گئے جبکہ اپنی تیرہ سالہ بیٹی رابعہ کو گھر میں اکیلی چھوڑ گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن