اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی ایسے عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گا، جس سے جموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ طول پکڑے۔ تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا میں یو این او مشن کے تحت امن کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا، امن مشن کانفرنس میں نگران وزیرخارجہ سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی کشمیریوں کی حقیقی آواز تھے، سید علی گیلانی نے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کیلئے بہت ظلم سہے، آج بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی شہید کی دوسری برسی ہے، کشمیریوں کی امنگوں، یو این سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق حل قابل قبول ہو گا، ہندوستان ہر صورت 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی غاصبانہ اقدامات واپس لے، یہ ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے موزوں ماحول بنائے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان جی 20 کا رکن نہیں، تمام نکات کا جائزہ لے رہے ہیں، ہندوستان بارہا مقبوضہ کشمیر میں ’’حالات اچھے ہیں‘‘ کا راگ الاپتا رہتا ہے، ہندوستان کی حقائق چھپانے، غلط فہمیاں پیدا کرنے سے زمینی حقائق نہیں بدل سکتے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپین یونین کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خدشات درست ہیں، یورپین یونین ،یورپین کونسل کا بھارت سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، ثابت ہوا بھارت کے مقبوضہ خطیمیں حالات معمول پر ہونے کادعویٰ دنیا قبول نہیں کررہی۔تر جما ن دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی میزبانی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں دو روزہ اجلاس کے دوران دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈیز) سے لاحق خطرات پر گفتگو اور بریفنگ بھی دی گئی۔تر جما ن دفتر خارجہ نے ہفتہ وارپریس بریفنگ میں کہا کہ اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کے سینئر حکام اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ اس موضوع پر مقامی اور بین الاقوامی ماہرین نے بھی شرکت کی۔ دو روزہ اجلاس کے دوران مختلف ذیلی موضوعات پر پینل ڈسکشنز منعقد کی گئیں جن میں صلاحیت سازی کی ضروریات، بین الاقوامی قانون کے نقطہ نظر سے اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کی حفاظت ، اقوام متحدہ کے امن مشن کی طبی صلاحیت کو بڑھانے کے علاوہ ٹیکنالوجی اور سٹریٹجک مواصلات سے فائدہ اٹھانے پر غور کرنا شامل تھا۔ ترجمان نے کہا کہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ اپنے اختتامی خطاب میں سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر محمد سائرس سجاد قاضی نے قیام امن کے مستقبل کے لیے پاکستان کے ویژن کو اجاگر کیا۔ ادھر دفتر خارجہ میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے متعلق بریفنگ سیشن ہوا۔ ترجمان کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب نے سفارتکاروں کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ ڈاکٹر جہانزیب نے کونسل کے قیام اور مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر جہانزیب نے آئی ٹی، زراعت، توانائی اور کانکنی میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا۔ سفارتی مشنز اپنی حکومتوں سے پاکستان کے وسائل سے فائدہ اٹھانے کی حوصلہ افزائی کریں۔ کونسل فیصلہ سازی تیز کرنے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے کام میں مدد کرے گی۔