رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 24.39فیصد پر پہنچ گئی، 20اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی 0.54فیصد اضافے سے 24.39فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح24.65فیصد ریکارڈ کی گئی۔ایک ہفتے کے دوران 20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا، 8اشیا ء کی قیمتوں میں کمی اور 23اشیا ء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
چینی 11روپے 40پیسے، گڑ 5روپے اور دال مسور 5روپے فی کلومہنگی ہوئی، چاول 2روپے فی کلو، ایل پی جی گھریلوسلنڈر11روپے، انڈے 2روپے درجن، دال ماش 7روپے کلو، 20کلو آٹے کا تھیلا 3روپے، 5کلو کوکنگ آئل 17روپے مہنگا ہوا۔
آلو، تازہ دودھ، دہی، اور دال مونگ کی قیمتوں میں بھی مزید اضافہ ہوا۔حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لئے مہنگائی کی شرح میں 23.54فیصد اضافہ ہوا۔
17ہزار 733روپے سے 22ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لئے مہنگائی کی شرح میں 21.29فیصد، 22ہزار 889روپے سے 29ہزار 517روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لئے مہنگائی کی شرح میں 25.89فیصد اضافہ ہوا۔
29ہزار 518روپے سے 44ہزار 175روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لئے مہنگائی کی شرح 27.31فیصد اور 44ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لئے گرانی کی شرح 25.65فیصدرہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، چینی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، کوئٹہ میں چینی 190روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف شہروں میں چینی کی اوسط قیمت 170روپے 50 پیسے رہی، 20کلو گندم کا آٹا 2600سے 3200روپے اور زندہ برائلر چکن کی قیمت 358روپے سے 580روپے کلو ریکارڈ کی گئی۔مختلف شہروں میں انڈے فی درجن 280 سے 320روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔