چاول نہایت مفید، زود ہضم اور صحت بخش غذا ہے:طبی ماہرین

وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کی ایک بڑی تعداد اس غلط فہمی میں مبتلا رہتی ہے کہ چاول کھانے سے وزن بڑھتا ہے جبکہ دیگر لوگ سمجھتے ہیں کہ چاولوں کے استعمال سے شوگر کی شکایت ہو جاتی ہے۔

چاول پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں لوگوں کی بنیادی اور اہم ترین غذا ہے جسے بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

چاولوں کے 100 گرام میں 242 کیلوریز، 0.4 گرام فیٹ، 53.4 گرام کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین 4.4 گرام پایا جاتا ہے جبکہ ان میں وٹامنز اور منرلز نہیں ہوتے۔

طبی ماہرین کے مطابق چاول کھانے میں کوئی قباحت نہیں ہے مگر چاولوں کا کتنا استعمال کیا جا رہا ہے، یہ بات بہت معنی رکھتی ہے۔

ایک نئی تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاول کھانے سے نہ تو وزن بڑھتا ہے اور نہ ہی چاول دیگر عوارض جیسے کہ شوگر کا سبب بنتے ہیں بلکہ چاولوں کو اگر پروٹین سے بھرپور غذاؤں دال، پھلیاں، گوشت، مچھلی اور سبزیوں کے ساتھ شامل کر کے کھایا جائے تو یہ نہایت مفید، زود ہضم اور صحت بخش غذا ہے۔


طبی ماہرین کا چاولوں کے استعمال سے متعلق کہنا ہے کہ چاول اُن لوگوں کے لیے نہایت اہم ہیں جو کہ وٹامن بی 12، ہیموگلوبین اور وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، یہ کہہ کر چاولوں کو غذا سے نکال دینا کہ اس سے وزن بڑھتا ہے بالکل غلط مفروضہ ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چالوں کو غذا سے بالکل ختم کر دینا اور اس عمل کو صحت مند سمجھنے میں ایک فیصد بھی سچائی نہیں ہے، چاولوں کا استعمال ورزش کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ چالوں میں روٹی کی بنسبت کم فائبر پایا جاتا ہے مگر چاول انسانی معدے کے لیے فائبر کا کردار ادا کرتے ہیں اور یہ قبض کشا غذا ہے۔

دوسری جانب جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک میں چاول زیادہ کھائے جاتے ہیں اُن ممالک میں موٹاپے کی شرح کم ہوتی ہے۔ 

اس تحقیق کے دوران 136 سے زائد ممالک میں چاولوں کے استعمال سمیت  کیلوریز کے استعمال کی شرح کا بھی تجزیہ کیا گیا جبکہ جسمانی وزن کے ڈیٹا کو بھی دیکھا گیا، تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ چاولوں کا زیادہ استعمال کرنے والے ممالک میں موٹاپے کی شرح مغربی ممالک سے کم ہے جہاں کم چاول کھائے جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اعتدال میں رہ کر چاولوں کو دالوں، گوشت اور سبزیوں کے ساتھ ملا کر کھانا ہی فائدہ مند عمل ہے جبکہ اس کا بہت زیادہ استعمال ذیابطیس اور میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

اس تحقیق میں پہلی بار یہ بات بھی سامنے آئی کہ سفید چاول اور پاستا میں موٹاپے سے تحفظ دینے والے کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں اور سادہ چاول کا اکثر استعمال موٹاپے سے تحفظ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن