امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) نے پاکستان میں پہلے سالانہ ماحولیاتی، سماجی و انتظامی نظم و نسق ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا ان کمپنیوں کے کردار کی خدمات کو سراہنے کا جنہوں نے اس ضمن میں اہم پیش رفت کیں .
ایوارڈ پانے والوں میں سرفہرست کوکا کولاپاکستان ( ماحولیات و فطرت کا بچاؤ) ، پیپسیکو (ماحولیات - ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ) ، پی ایم آئی (سماجیات) ، کے ایف سی (سماجیات) اور مکڈونلڈز (ماحولیات) شامل تھے .
لگ بھگ ۶۰ کمپنیوں جنہیں امریکی تعاون حاصل ہے اور اے بی سی تقریبا ایک بلین امریکی ڈالرز کی مد میں سالانہ ادا کرتے ہیں اور ۱۰ لاکھ پاکستانیوں کو روزگار فراپم کرتی ہیں .
تقریب میں لگ بھگ ۱۰۰ کے قریب معروف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سی ایف اوز ، کاروباری شخصیات، اور ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین نے شرکت کی ۔ مہمان خصوصی سینیٹر فوزیہ ارشد نے اظہار خیال فرماتے ہو کہا کہ تیزی سے ظاہر ہونے والی ماحولیاتی آفات سے اسی وقت نپٹنا ممکن ہوگا جب پرائیوٹ سیکٹر اور پبلک سیکٹر ملکر کام کریں۔
اس پر مسرت موقع پر اے بی سی کے روح رواں جمشید صفدر، اے بی سی چیئر کے ای ایس جی کمیٹی کے فہد اشرف، ادارہ برائے امریکی امداد کی مشیر کنول بخاری، سابق چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ طارق ہدی، عنبر رحیم شمسی ڈائریکٹر آئی بی اے یونیورسٹی کلیہ سی ای جی ، سابق وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم ، امریکی قونصل جنرل کے اکانومی یونٹ کے سربراہ لیھ سیویرینو و دیگر موجود تھے .
ایوارڈ کی تقریب پر مختلف تجارتی و کاروباری تنظیموں بشمول کے سی سی آئی اور او آئی سی سی آئی نے مسرت و اطمینان کا اظہار فرمایا .
ایوارڈز کی جیوری کے پینل میں معروف ماحولیاتی ماہرعافیہ سلام ، نازفہ بٹ سینیر مینیجر ماحولیات و انرجی پروگرام ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان، سیمیں کمال چیرپرسن حصار فاؤنڈیشن، شائستہ عائشہ سی ای او سیڈ وینچرز، سید عمر پبلک افیئرز ڈائریکٹر سی سی آئی، بابر عزیز بھٹی سی ای او گرین ارتھ ۔
تقریب میں ای ایس جی چیلنجز پر مکالمے کا انعقاد بھی ہوا جس میں اپنے اپنے شعبوں کے ماہرین نے اپنی رائے کے زریعے ای ایس جی کی کاروباری دنیا میں اہمیت کو اجاگر کیا.