ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)موجودہ حکمر انوں سے بگڑتے ہوئے حالات میں سدھار پیداکرنے کیلئے کوئی عملی منصوبہ موجودنہ ہے،سرکاری طوطوںکی بیان بازیاں’’بڑھک‘‘کے سواکچھ نہیں،عارضی ریلیف کااعلان کرکے قوم کوکب تک دھوکے میںرکھاجائے گا،عوام کے فیصلوںکوحقیقت پسندانہ اندازمیںتسلیم کیاجائے،ہم کل بھی سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے ساتھ تھے،ہم آئندہ بھی چوہدری نثارعلی خان کے ساتھ کھڑے رہیںگے،ملک کے سیاسی حالات کے بارے میںچوہدری نثارعلی خان کاجوکچھ بھی کہناتھا،وقت ثابت کررہاہے،کہ چوہدری نثارعلی خان نے جن معاملات کی بروقت نشاندھی کی تھی،آج وہ سب کچھ سچ ثابت ہورہاہے،کسی بھی شعبہ کواٹھا کردیکھاجائے،من مانیاںعروج پرہیں،اورکوئی پوچھنے والانہیں،ان خیالات کااظہارتحصیل ٹیکسلاکی معروف کاروباری شخصیت اورسیاسی رہنماء ملک نثارحسین اعوان نے حالات حاضرہ پرگفتگوکرتے ہوئے کیا،انہوںنے کہاکہ پانچ ماہ کے دوران متعددبارپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیںکبھی بڑھادی گئیں،اورکبھی ان میںکمی کردی گئی،اسی طرح بجلی کے نرخوںمیںاضافہ کرکے پھراس کے بعدعوامی احتجاج کے سامنے اپنے آپ کوڈھیرہونے سے بچانے کیلیئے بجلی کے بلوںمیںعارضی ریلیف دینے کااعلان کرنا،موجودہ حکمرانوںکی کس حکمت عملی کانتیجہ ہے؟اگرایک طرف پیٹرول ڈیزل اورمٹی کے تیل کی قیمتوںمیںکمی کااعلان کیاجارہاہے،تواس کے ساتھ ساتھ گیس کی قیمتوںاورایل این جی کی قیمتوںمیںبے تحاشہ اضافے کااعلان کیاجارہاہے،تحمل برداشت اورخوشگواریت کی سیاست کاجنازہ نکال دیاگیاہے،جن لوگوںکومنتخب کرواکے اقتدارکی کرسی پربٹھایاگیا،ماتحت ادارے افسران سمیت ان کی بھی بات سننے کوتیارنہیں،عوام کے اندرسخت مایوسی اوربے چینی پائی جاتی ہے،اورلوگ سوال کرتے ہیں،کہ من مانیوںاوریکطرفہ فیصلوںکادورکب ختم ہوگا۔