گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی تینتیسویں برسی کے موقع پر مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور انکے خاندان نے ملک اور جمہوریت کیلئے جانیں دیں۔ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی عدالتی قتل ہے، عدلیہ سے توقع ہے کہ بھٹو ریفرنس کا فیصلہ جلد سنائے گی۔ کراچی کے حالات پر سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے اسکا مستحکم ہونا معیشت کا مستحکم ہونا ہے۔ کراچی کا معاملہ صوبائی ہے وہاں گڑبڑ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور امن کے قیام کیلئے سندھ حکومت کو جتنی مدد چاہئے فراہم کی جائیگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچ قوم محب وطن اور پاکستان کیساتھ ہے، وہاں مٹھی بھر عناصر علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیں تاہم حکومت بلوچوں سے ماضی میں کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کریگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ اب تو ہر جماعت اپوزیشن میں ہے،کوئی ایسی جماعت نہیں جو کسی ایک صوبے میں اقتدار میں نہ ہو اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ حکومت نے خود ہڑتالیں کرائی ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جتنی اہمیت اپوزیشن کو دی جاتی ہےاسے دیکھ کرتو ہمارا دل بھی چاہتا ہے کہ اپوزیشن میں ہی چلے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچ قوم محب وطن اور پاکستان کیساتھ ہے، وہاں مٹھی بھر عناصر علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیں تاہم حکومت بلوچوں سے ماضی میں کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کریگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ اب تو ہر جماعت اپوزیشن میں ہے،کوئی ایسی جماعت نہیں جو کسی ایک صوبے میں اقتدار میں نہ ہو اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ حکومت نے خود ہڑتالیں کرائی ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جتنی اہمیت اپوزیشن کو دی جاتی ہےاسے دیکھ کرتو ہمارا دل بھی چاہتا ہے کہ اپوزیشن میں ہی چلے جائیں۔