”ذوالفقار علی بھٹو عالمی شخصیت تھے‘ 4 اپریل کو عوام کی امیدوں کا خون کیا گیا

لاہور (سیف اللہ سپرا) پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو ایک عالمی شخصیت تھے۔ انہوں نے پوری اسلامی دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا۔ استعماری قوتوں کو یہ بات ہضم نہ ہوئی چنانچہ انہیں شہید کرا دیا گیا۔ انہوں نے پاکستان کے غریبوں کو زبان دی۔ 1973ءکا آئین منظور کرایا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آج پاکستان جو ایٹمی طاقت بن چکا ہے، اسکی بنیاد انہوں نے ہی رکھی تھی۔ انکی شہادت پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن نہ صرف ایک ہردلعزیز شخصیت کا سیاسی قتل ہوا بلکہ کروڑوں عوام کی امیدوں کا خون کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر حاجی عزیز الرحمان چن، کوآرڈی نیٹر صدر آصف علی زرداری و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نوید چودھری اور پیپلز پارٹی پنجاب کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری و مشیر وزیراعظم آزاد کشمیر دیوان غلام محی الدین نے ذوالفقار علی بھٹو کی 34 ویں برسی پر نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ حاجی عزیز الرحمن چن نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو بہت بڑی شخصیت تھے۔ 1973ءکا آئین انکا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے ملک کے غریبوں کو زبان دی اور خوشحال بنایا۔ دنیا کے کسی کونے میں بھی اگر غریبوں کے حقوق کے حوالے سے بات ہوگی تو ذوالفقار علی بھٹو کا ذکر ضرور ہوگا۔ انہوں نے عالم اسلام کو یکجان کیا اور لاہور میں اسلامی سربراہ کانفرنس منعقد کرائی جس میں شاہ فیصل، معمر قذافی، یاسر عرفات سمیت دنیا بھر کے مسلمان سربراہان مملکت نے شرکت کی۔ آج جو پاکستان دنیا کے نقشے پر ایٹمی طاقت بن کر ابھرا ہے اسکا کریڈٹ بھی انہیں جاتا ہے۔ انکی قیادت میں پاکستان دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہا تھا مگر ملک دشمن قوتوں کو یہ بات اچھی نہ لگی۔ انہوں نے آمریت کو پروان چڑھایا اور غریب عوام کے لیڈر کو شہید کردیا گیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت بینظیر بھٹو نے سنبھال لی۔ ملک دشمن قوتوں نے انہیں بھی شہید کردیا۔ بھٹو کے دونوں بیٹوں مرتضیٰ بھٹو اور شاہنواز بھٹو کو بھی شہید کردیا گیا۔ انکے داماد آصف علی زرداری کو دس سال تک جیل میں رکھا گیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان، پاکستان کے غریب عوام اور اسلام کی بات کرنے پر شہید کردیا گیا۔ انکی شہادت کو 34 سال ہوچکے ہیں مگر پاکستان کے عوام کے دلوں میں آج بھی بھٹو کا نام زندہ ہے اور زندہ رہے گا۔ نوید چودھری نے کہا کہ 4 اپریل ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کا دن ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے،اس دن نہ صرف پاکستان کی ہردلعزیز شخصیت کا قتل ہوا بلکہ کروڑوں غریبوں کی امیدوں کا خون کیا گیا، اس دن ہم تجدید عہد کرتے ہیں کہ جب تک ملک کے اندر استحصالی طبقہ موجود ہے اسوقت تک بھٹو کے مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائیگی۔ بھٹو کی سیاست کا محور غریب عوام تھے جنہوں نے انکا جسمانی قتل کیا وہ نہ صرف پوری پاکستانی قوم کے مجرم ہیں بلکہ وہ پوری انسانیت کے مجرم ہیں۔ آج پاکستان کے اندر جو دہشت گردی اور انتہاپسندی کی لہر ہے اسکی ابتدا ذوالفقار علی بھٹو کے قتل سے ہی ہوئی تھی اسلئے اس قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ آج پوری قوم بغیر کسی تعصب کے انہیں نہ صرف لیڈر مانتی ہے بلکہ انکی شہادت کے غم میں سوگوار ہے۔ انکی کمی کبھی پوری نہیں ہوسکتی۔ دیوان غلام محی الدین نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے عظیم رہنما تھے۔ پاکستان کو قائداعظمؒ کے بعد کوئی اچھا لیڈر ملا ہے تو وہ ذوالفقار علی بھٹو تھے۔ انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار اور سلامتی کو یقینی بنایا۔ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی بنیاد انہوں نے ہی رکھی اور آج پاکستان خدا کے فضل سے ایٹمی طاقت ہے۔ آج پاکستان سے کئی گنا بڑا اسکا دشمن بھارت اسے نقصان پہنچانے سے پہلے کئی بار سوچتا ہے۔ افسوس کہ ملک دشمن عناصر نے اس عظیم لیڈر کو شہید کردیا۔ انکے کارنامے ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گے۔

ای پیپر دی نیشن