مشرف مرد بنیں ‘ بیرون ملک بھیج دیا تو بلوچوں ‘ پشتونوں ‘ سندھیوں کو کیا جواب دیں گے: سعد رفیق

Apr 03, 2014

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں)  وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے  اس بات کی تصدیق کی  ہے کہ حکومت  کو  سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کی درخواست موصول ہو گئی ہے تاہم مشرف کے باہر جانے کا راستہ حکومت سے نہیں عدالت سے ہو کر گزرتا ہے، حکومت عدالت کے حکم پر مشرف کا ٹرائل کر رہی ہے تاہم بعض عناصر انہیں  ’’معصوم‘‘ بنا کر عوامی رائے کو متاثر کر رہے ہیں   قوم نے 11 مئی 2013ء کو مینڈیٹ مجرموں کو باہر بھیجنے کا نہیں بلکہ ان کو پکڑنے کے لئے دیا ہے۔ مشرف انوکھے مریض ہیں، آئی سی یو میں بھی ہیں عدالت بھی چلے جاتے ہیں، مرد بنیں، ڈرامے بازی نہ کریں۔ اگر انہیں بیرون ملک بھیج دیا تو بلوچوں، پشتونوں، سندھیوں کو کیا جواب دینگے۔ انہوں نے یہ بات  بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی وزیر ریلوے  نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف ’’ام الجرائم‘‘ اور غدار  ہے‘ پارلیمنٹ اور قوم کو مکے دکھانے والے  جرنیل کو ’’ڈرامہ بازیاں‘‘ بند کر کے ’’مردکا بچہ‘‘ بن کر عدالت کا سامنا  کرنا چاہئے۔ وہ وقت یاد کریں جب پارلیمنٹ اور پوری قوم کو مکہ لہرا کر اپنی حماقت کا اشارہ کرتے تھکتے نہیں  تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو چپکے سے بیرون ملک    بھیج دیا تو  ہم بلوچوں، پشتونوں اور سندھیوں کو کیا جواب دیں گے، پاکستان کو بچانے اور جمہوریت کے تسلسل کے لئے  جنرل (ر) پرویز مشرف کا ٹرائل ضروری ہے، پرویز مشرف سابق جرنیل ہیں تاہم اب وہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں انہوں نے آئین کے تحت حاصل اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے متعدد بار آئین شکنی کی، جمہوریت کے پرخچے اڑا دئیے، سپریم کورٹ کو پامال کیا، لال مسجد پر حملہ کیا، اکبر بگٹی کو شہیدکیا جنرل (ر) مشرف نے  سیاسی کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر نے اپنے دور میں افواج پاکستان کا جتنا نقصان کیا اس کی مثال کسی اور فوجی آمر میں نہیں ملتی، امریکہ کے آگے لیٹ کر سابق صدر نے افواج پاکستان کو ایک خوفناک جنگ میں دھکیل دیا جس سے ابھی تک پوری قوم نہیں نکل  پائی۔  اگر پرویز مشرف کو پہلے سے بیرون ملک بھیج دیاگیا تو ملک کی بقاء کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ ملک میں  پہلے ہی عوام  میں  یہ تاثر پایا جاتا ہے  کہ سیاستدانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اگر اس موقع پر مشرف بیرون ملک چلے گئے تو مذاکرات کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو کو معاف کر دیا ہے تاہم آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کو معاف نہیں کر سکتے، اس پر عدالت جو فیصلہ دے گی اس پرعمل کریں گے۔ انہوں نے جنرل (ر) مشرف کو  ڈرامہ باز قرار  دیا اور کہا کہ وہ دنیا کے  انوکھے مریض ہیں جو آئی سی یو میں  داخل ہوتے ہوئے  عدالت میں بھی  پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے افواج پاکستان کا انتہائی اہم کردار ہے اور افواج کی قربانیوں کا صلہ نہیں دیاجا سکتا۔ انہوں نے  ایک سوال کے جواب میں کرگل جنگ پر تحقیقاتی کمیشن کے قیام کے  مخدوم جاوید ہاشمی کے مطالبے کی تائید کی اور اس بات کا عندیہ دیا کہ  حکومت مناسب  وقت کے ساتھ کرگل جنگ پر تحقیقاتی  کمیشن  قائم کرے گی۔

مزیدخبریں