مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں کا پولیس وین پر حملہ،13 اہلکار زخمی، شبیر شاہ کی نظر بندی کے خلاف مظاہرہ

سری نگر (اے این این + آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کی مسلسل نظر بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ۔ احتجاج میں شامل شرکا جس میں فریڈم پارٹی کے تنویر احمد، بشیر احمد گتو، غلام محمد اور درجنوں اراکین اور لوگوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ انہوں نے بھارت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ ان کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اٹھائے جانے والے پاکستان بھارت کے ہر اقدام کی بھرپور حمایت کریں گے۔ وزیراعظم مودی پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام ایشوز بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں تو انہیں مذاکرات میں پیشرفت کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین نے حزب کمانڈر غلام حسن خان عرف سیف الاسلام کو ان کی 13 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیف الاسلام محض ایک شخص ہی نہیں بلکہ وہ آزادی کشمیر کے کارواں کے عظیم رہنما تھے۔ضلع پلوامہ میں مشتعل نوجوانوں کے پولیس گاڑی پر حملے میں 2افسروں سمیت13اہلکار زخمی ہو گئے۔بھارتی فوج کی 15ویں کور کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ستیش دوا نے وادی میں سینکڑوں مجاہدین کے سرگرم ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کو الرٹ کر دیا گیا ہیٗ فوج ریاست کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ان کے بہتر مستقبل کیلئے کام کر رہی ہے۔ بارہمولہ میں قائم فوج کی 19ویں انفنٹری ڈویژن ہیڈ کوارٹر کے احاطہ میں ایک جم کلب کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں فی الوقت 200کے قریب مجاہدین سرگرم ہیں اور آنے والے دنوں میں سرحد پار سے مزید مجاہدین گروپ یہاں آنے کی کوشش کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن