3، اپریل 1965 کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ نے اپنے انوکھے انداز سے پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں بہت جلد اپنی جگہ بنالی۔ نازیہ حسن نے اپنے کیریئرکی شروعات 1975 میں پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک بچوں کے پروگرام 'کلیوں کی مالا' سے کی، جہاں انہوں نے اپنا پہلا گانا 'دوستی ایسا ناتا' گایا تھا۔
1980ء میں نازیہ حسن صرف 15 برس کی عمر میں اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارت کے معروف فلم ساز فیروز خان کی فلم ” قربانی “ میں ” آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے “ گایا ۔
نازیہ حسن نے پی ٹی وی پر متعدد پروگرام اور ٹی وی کمرشلز میں بھی کام کیا۔ نازیہ حسن نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی میں ایک نئی جہت روشناس کروائی۔
نازیہ حسن کے بہترین گانوں میں دوستی، ڈسکو دیوانے، آنکھیں ملانے والے، بوم بوم اور دل کی لگی شامل ہیں، یہ گانے آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔
نازیہ حسن گلوکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی تجزیہ کار بھی تھی جو 1991 میں پاکستان کی ثقافتی سفیر بنیں۔ نازیہ حسن کو پرائڈ آف پرفارمنس، بیسٹ فی میل پلے بیک ایوارڈ، 15 گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔ نازیہ حسن کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد 13 اگست 2000 کو اس دنیا سے رخصت ہوگئیں اور اپنے پیچھے پاکستانی پاپ گانوں کی وراثت کو چھوڑ گئی۔ آج بھی نازیہ حسن کے گیت ان کے لاکھوں شائقین کو بے حد پسند ہیں۔
کروڑوں دلوں کی دھڑکن، بلبل ایشیا برصغیر کی پہلی پوپ سنگر نازیہ حسن کی اکیاون وی سالگرہ آج منائی جارہی ہے
Apr 03, 2016 | 13:22