نگورنوکارا باخ 1994 میں جنگ کے خاتمے کے بعد سے آرمینی علیحدگی پسندوں کے قبضے میں ہے۔ روس نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور دونوں ملکوں سے کہا ہے کہ وہ ضبط کا مظاہرہ کریں۔آذربائیجان نے کہا ہے کہ اس کی مسلح فوج پر بڑے دہانے کے توپ خانے اور گرینیڈ لانچروں سے حملہ کیا گیا اور اس نے دو دفاعی لحاظ سے اہم پہاڑیوں اور ایک گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔دوسری جانب آرمینیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ آذربائیجان نے ٹینکوں، توپ خانے اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ’بڑا حملہ‘ شروع کر رکھا ہے۔ جھڑپوں کے دوران ایک 12 سالہ لڑکا ہلاک اور دو بچے زخمی ہوئے ہیں۔آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان 1980 کی دہائی کے آخر میں لڑائی شروع ہوئی تھی جو سنہ 1991 میں کھلی جنگ کی شکل اختیار کر گئی۔ 1994 میں ہونے والی جنگ بندی سے پہلے اس لڑائی میں ایک اندازے کے مطابق 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔یہ خطہ آذربائیجان کی حدود کے اندر ہے تاہم اس پر آرمینی نسل کے لوگوں کا کنٹرول ہے۔
کوہِ قاف میں واقع متنازع علاقے نگورنوکارا باخ میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کئی عشروں کی بدترین جھڑپوں میں درجنوں افراد مارے گئے ہیں
Apr 03, 2016 | 13:42