اسلام آباد (ا سٹاف رپورٹر ) وفاقی پولیس کا کانسٹیبل محمد آصف سرگودھا میں اپنے والد کے آستانے کی ملکیت کے جھگڑے میں قتل کردیا گیا جس نے سیکٹر جی سکس میں بھی بیٹھک بنا رکھی تھی جس میں وہ تعویز گنڈہ بھی کرتا تھا کانسٹیبل آصف قبل ازیں سیکیورٹی ڈویژن میں تعینات تھا لیکن ایس پی سیکیورٹی ڈویژن جمیل احمد ہاشمی نے اس کی شکائت پر انکوائری کرائی تو اس کے تعویز گنڈے کرنے کی رپورٹ ملنے پر آصف کو پولیس لائن تبدیل کردیا گیا اور ساتھ ہی ایس پی نے یہ بھی سفارش کی کہ کانسٹیبل آصف پر ایک سال تک مسلسل نگاہ رکھی جائے جبکہ کچھ عرصہ قبل آصف میں کینسر کے عارضہ کی اطلاع پر اس نے علاج کیلئے پولیس لائن سے بھی رخصت لے رکھی تھی ادھر ایس پی سٹی اسلام آباد زبیر شیخ سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کانسٹیبل آصف کو سرگودھا میں جس مزار پر ملزم وحید نے قتل کیا وہ مقتول کے والد کا ہی مزار ہے جبکہ ملزم وحید کانسٹیبل آصف کے والد کا چیلہ تھا آصف سرگودھا میں اپنے والد کے مزار پر اکثر جایا کرتا تھا تاہم یہ علم نہیں کہ اس نے جی سکس مارکیٹ میں کسی بیٹھک میں کوئی مقامی آستانہ بھی بنایا ہوا تھا۔ سرگودھا میں جعلی پیر کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں راولپنڈی کا زاہد بھی شامل تھا جس کی نعش اتوار کو اس کے گھر واقع کرتارپورہ پہنچی تو گھر میں کہرام مچ گیا۔ نعش گھر پہنچنے کی اطلاع پر تعداد میں لوگ متاثرہ گھر پہنچ گئے۔ مقتول سرگودھا میں بطور الیکٹریشن ملازم تھا زاہد کی شناخت سرگودھا جا کر اس کے بھائی واجد نے کی۔
مقتول آصف