طوےل لوڈشےڈنگ سے خےبر پختونخوا کی معےشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،آفتاب شےرپاﺅ

Apr 03, 2017

پشاور(بیورورپورٹ)قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شےرپاﺅنے صوبہ میں جاری غےر اعلانےہ اور طوےل لوڈشےڈنگ پر تشوےش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے خےبر پختونخوا کی معےشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور یہاں پر کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں جبکہ صوبہ اپنی ضرورت سے زےادہ اور سستی بجلی پیداکررہا ہے لیکن اس کے باوجود صوبے کو لوشےڈنگ کی مدمیں رےلےف نہ دےنا یہاں کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوںنے تحصیل تنگی ضلع چارسدہ کے مختلف ےونےن کونسلوں میں رابطہ سڑکوں کے افتتاح کے بعدشکور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسےنئر صوبائی وزےر اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حےات خان شےرپاﺅ،معاون خصوصی برائے فنی تعلیم ارشد خان عمرزئی ،اےم پی اے حاجی خالد خان اور پارٹی کے دےگر رہنماءبھی موجود تھے۔ آفتاب شےرپاﺅ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزےر اعظم نے 2018میں لوڈشےڈنگ کے خاتمے کے جودعوے کئے ہیں اس سے خےبر پختونخوا کو محروم رکھا گےا۔انھوں نے کہا کہ خےبر پختونخوا میں لوڈشےڈنگ کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں جب تک یہاں پر بجلی کے ٹرانسمیشن اور تقسےم کے نظام کو بہتر نہ بناےا جائے لہٰذا اس میں ضمن ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھاکر خےبر پختونخوا کے عوام کی محرومےوں کا ازالہ کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی فاٹا کے خےبر پختونخوا میں انضمام کے متعلق اقدامات مبہم ہیں جس سے ان کی غےر سنجےدگی عےاں ہوتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فاٹا انضمام کے حوالے قبائیلی عوام کے توقعات پر پوری نہیں اتری جس سے فاٹا کے عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ قبائیلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانےاں دی ہیں یہاں تک کہ وہ بے گھر ہوئے لیکن ان کی مشکلات کے حل اور قربانےوں کو نظر انداز کیا گےا تاہم قومی وطن پارٹی قبائیلی عوام کے حقوق کےلئے ہر سطح پر آواز اٹھائے گی اور ان کے ساتھ کسی قسم کی زےادتی برداشت نہیں کی جائےگی۔آفتاب شےرپاﺅ نے نےشنل اےکشن پلان پرمن و عن مکمل عملدرآمدکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن کے پائیدار قےام اور عوام کے تحفظ کو ےقےنی بنانے کےلئے نےشنل اےکشن پلان کے تمام نقات پر عملدرآمد کیا جائے اوروفاقی حکومت پختونوں کے ساتھ سوتےلی ماں جیسا سلوک ترک کردے ۔انھوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کے کھولنے سے نہ صرف دونوں ممالک قرےب آئیں گے بلکہ دونوں جانب تجارتی اور سماجی حلقوں کے روابط مضبوط ہوں گے جو پائیدار امن کا ضامن ہے۔

مزیدخبریں