غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ایک اور فلسطینی شہید ہوگیا‘ تعداد 21 ہوگئی

استنبول/ مقبوضہ بیت المقدس (اے این این+اے این پی+نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ایک اور فلسطینی شہید ہوگیا‘ تعداد 21 ہوگئی۔ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں اسرائیلی فوج نے پرامن شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 200 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق القدس کے مشرقی قصبے ابو دیس میں فلسطینی شہریوں کی ایک ریلی کے موقع پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ براہ راست فائرنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔ عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ ابو دیس میں فلسطینی شہریوں کی یوم الارض کے حوالے سے چھ ہفتوں پر مشتمل احتجاجی تحریک کے دوران ریلی نکالی۔ 5 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔فوج نے مشرقی بیت المقدس میں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لے لیا۔ توڑ پھوڑ کی۔ فلسطینی دکاندار کو بھی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر ال خلیل سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کو اسرائیلی حکام نے 15 سال قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا جس کے بعد وہ اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ 37سالہ خلیل ال کسار ال معروف احمد کا تعلق الخلیل شہر کے نواحی علاقے خاراس سے ہے۔ ترک صدر کا اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دینے پر نیتن یاہو سیخ پا۔ مصر اور اردن نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔ فرانس نے اسرائیل کو فوجی ردعمل کی بجائے تحمل کا مشورہ دیا ہے۔ صورتحال پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس آج ہو گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع لیبرمین نے کہا فلسطینیوں کیخلاف کارروائی کرنے والے فوجی تمغوں کے مستحق ہیں۔ خالد مشعل نے کہا فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بیدخل کرنے کی سازش قبول نہیں۔ قوم مجاہد بن چکی‘ اسرائیلی وزیر اعظم ترک صدر کے بیان پر سیخ پا۔ اخلاقیات کا درس دینے کی ضرورت نہیں۔ آئی این پی کے مطابق دوسری جانب اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کے پاس حماس کے دو مبینہ کارکنوں کی لاشیں موجود ہیں۔ انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق یہ مظاہرین کوئی خطرہ نہیں تھے اور ان کے خلاف اس طرح طاقت کا استعمال غیرقانونی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے اپنی اس کارروائی کا دفاع کیا ہے۔
فلسطین/تمغے

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...