کوئٹہ (بی بی سی) صبح سویرے جب میں بلوچستان کی پہلی فیلڈ اسسٹنٹ کمشنر بتول اسدی سے ملنے کے لئے نکل رہی تھی تو کوئٹہ میں ہمارے ہوٹل کی لابی میں لگے ٹیلی ویژن کی سکرین بریکنگ نیوز سے سرخ ہوگئی۔ شہرکے مشہور سریاب روڈ پر چار پولیس اہلکار قتل کردیئے گئے تھے۔ بتول اسدی نے میرا استقبال بڑے سکون سے کیا۔ ان کا سر سفید دوپٹے سے ڈھکا تھا۔ وہ کوئٹہ کی شیعہ ہزارہ برادری کی رکن ہیں۔ ہزارہ ہندوستان کی تقسیم سے قبل تعصب سے بچنے کی خاطر افغانستان سے ہجرت کرکے پاکستان آبسے تھے۔ بتول نے کہا کہ مجھے کچھ پتہ نہیں تھا کہ سی ایس ایس کیا ہوتا ہے لیکن میرے خاوند نے مجھے قسمت آزمانے کو کہا اور میں اچھے نمبروں سے کامیاب ہوگئی۔ بتول نے کہا کہ فیلڈ ورک بہت مشکل ہوتا ہے اور اس شعبے میں کام کرنے والی عورتیں کو مردوں سے زیادہ اپنے آپ کو منوانا پڑتا ہے۔ عام تاثر ہے کہ خواتین افسر اچھا کام نہیں کرسکتیں، اس لئے اس خیال کو توڑنے کے لئے مجھے اور بھی زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔