انتخابات کے بعد دوستوں کے ذریعے وزارتِ اعلیٰ کی پیشکش کی گئی تھی،نثار

راولپنڈی( وقائع نگار خصوصی ) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے بعد میرے دوستوں کے ذریعے مجھے مختلف اوقات میں وزارتِ اعلی کی پیش کش ہوئی مگر میں نہیں چاہتا تھا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن میں کامیابی کے بعد کسی کی تنقید کا نشانہ بنوں ، وقت اور موقع دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔ موجودہ حکومت نے آٹھ ماہ میں عوام کو مایوس کیا اپوزیشن جماعتوں کے پاس حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا سنہری موقع ہے، ہر نئی حکومت پر عوام کی بہت زیادہ توقعات ہوتی ہیں مگر عمران خان نے جتنے سہانے خواب عوام کو دکھائے تھے اتنی ہی عوام مایوس ہوئی، اب ہر پارٹی میں اختلاف رائے کو برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں ، میاں نواز شریف کے پہلے دور میں میرے علاوہ تین چار ممبران اسمبلی موجود تھے جو میاں صاحب کے سامنے بات کر لیتے جبکہ 1990 کے بعد صرف میں کبھی کبھی اختلاف کرتا مگر اب تو میاں نواز شریف کسی کی بات سننا پسند ہی نہیں کرتے،یہ باتیں انہوں نے معروف کاروباری شخصیت چوہدری خالد سلیم کے بھائی چوہدری طارق جمیل کی وفات پر ان کے گھر واقع ’’سفاری ولاز‘‘ بحریہ ٹائون میں فاتح خوانی کے بعد نجی گفتگو میں کیا ،اس موقع پر شفقت منیر ملک ،خرم منیر ملک ایڈووکیٹ، چوہدری انجم شکیل ،چوہدری مبشر ،چیئرمین بیت المال راولپنڈی سہیل ملک آف سروبہ بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...