کرونا مزید 3 جاںبحق: کیس 2415 ، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ میں کر فیو

Apr 03, 2020

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) کرونا وائرس کے پاکستان میں مزید نئے کیسز کے بعد تعداد 2415 تک پہنچ گئی جبکہ ابھی تک 34 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا ہے جہاں مریضوں کی تعداد 914 تک پہنچ چکی ہے، اس کے بعد سندھ کا نمبر ہے اور وہاں 761 افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ اس کے بعد خیبر پختونخوا میں 311 افراد وائرس سے متاثر ہیں جبکہ بلوچستان میں یہ تعداد 169 ہے، مزید یہ کہ گلگت بلتستان میں بھی 187 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں متاثرین کی تعداد 62 ہے جبکہ آزاد جموں کشمیر میں 9 افراد میں اس عالمی وبا کی تشخیص ہوئی۔ اس وائرس سے گزشتہ روز بھی 5 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد ملک میں مجموعی اموات 31 تک پہنچی تھی تاہم آج سندھ میں مزید 2 جبکہ خیبر پی کے میں ایک موت کی تصدیق کر دی گئی۔ ان 33 افراد میں پنجاب سے11، سندھ سے 11، خیبر پختونخوا سے9 ‘ گلگت بلتستان سے 2 اور بلوچستان سے ایک مریض کا انتقال ہوا۔ تاہم جہاں متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے وہیں صحتیاب ہونے والی مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے اور اب تک 107 افراد اس وائرس سے جنگ جیت چکے ہیں۔ 2اپریل کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو ابھی تک سندھ میں 2 اموات جبکہ پنجاب، اسلام آباد، گلگت بلتستان، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں نئے کیسز دیکھنے میں آئے۔سندھ کی وزیر صحت و بہبود آباد ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ میں کورونا وائرس سے 2 مریضوں کے انتقال کی تصدیق کردی۔اس حوالے سے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 65 سالہ شخص ٹنڈو محمد خان کا رہائشی تھا جسے 28 مارچ کو حیدر آباد کے ہسپتال میں لایا گیا تھا جہاں ان کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد علاج جاری تھا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ فرد تبلیغی جماعت کا رکن تھا اور اسے ایکیوٹ ریسپائریٹری ڈسٹریس سنڈروم (اے آر ڈی ایس) کا مرض بھی لاحق تھا اور وہ ویٹی لیٹر پر تھا۔ جاں بحق ہونے والے دوسرے شخص سے متعلق ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ 86 سالہ مریض کا تعلق کراچی سے تھا، مریض میں یکم اپریل کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور ان میں وائرس سماجی رابطے کے ذریعے منتقل ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ مریض کو بلڈ پریشر جیسے مسائل کا سامنا تھا۔ بیان میں بتایا گیا کہ اس موت کے بعد سندھ میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی۔ سندھ میں ہونے والی ان 11 اموات میں سے 10 کراچی میں ہوئیں ہیں جبکہ ملک میں سب سے زیادہ شہر قائد ہی متاثر ہوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 300 سے زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں سندھ میں مزید 54 کیسز سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 761 تک پہنچ گئی۔ یہ تمام کیسز مقامی طور پر منتقلی کے ہیں،نئے کیسز میں سے 12 کراچی اور 8 سکھر میں زائرین میں سامنے آئے۔ان کا کہنا تھا کہ مزید 2 مریض صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب نے صوبے میں مزید 61 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 914 ہوگئی۔ ترجمان محکمہ صحت پنجاب قیصر آصف نے کے مطابق اب تک پنجاب میں 11 افراد انتقال کرچکے ہیں جس میں لاہورسے 5، راولپنڈی سے 4، فیصل آباد اور رحیم یار خان سے ایک ایک مریض شامل ہے۔صوبے میں متاثرین کی تعداد کے بارے میں بتایا گیا کہ ڈی جی خان میں 213، ملتان 91، رائے ونڈ قرنطینہ مرکز میں 142 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔اس کے علاوہ محکمہ صحت کے مطابق لاہور میں 199، راولپنڈی میں 53، گجرات میں 90 کیسز ہیں جبکہ باقی کیسز پنجاب کے دیگر علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں مزید 8 کیسز رپورٹ کیے گئے۔اسلام آباد میں سامنے آنے والے ان 8 کیسز کے بعد وہاں اب تک متاثرین کی تعداد 62 ہوگئی ہے۔ صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل کے ترجمان کے مطابق بلوچستان میں جمعرات کو کورونا وائرس کے مزید 5 کیسز سامنے آئے۔انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 169 ہوگئی ہے جبکہ مشتبہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار 171 ہے۔ادھر گلگت بلتستان میں بھی متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور وہاں 3 نئے کیسز کے بعد تعداد 187 تک جاپہنچی۔یہاں یہ مدنظر رہے کہ گلگت بلتستان میں ہی کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر بھی اس وائرس کا شکار ہوکر انتقال کرگئے تھے۔ مزید برآں آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسز دیکھنے میں آئے۔ اگرچہ ابھی تک آزاد کشمیر اس وائرس سے سب سے کم متاثر ہوا ہے تاہم نئے کیسز آنے کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 6 سے بڑھ کر 9 ہوگئی ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن تکلیف دہ اور مشکل فیصلہ ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مکمل لاک ڈاؤن کے دوران سڑکوں پر ٹریفک نہ ہو۔ آج دن 12 سے3 بجے تک سڑکوں پر مکمل لاک ڈاؤن ہو گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن میں مساجد کھلی رہیں گی اور اذانیں بھی ہوں گی۔ 5 افراد تک نماز ادا کریں گے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن 14 اپریل تک جاری رہے گا۔ کرونا وائرس سے متاثرہ 1018 افراد مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 31 افراد انتقال کر چکے ہیں۔ اب تک ملک میں 107 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں کرونا کے 2241 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کرونا کی روک تھام کے حوالے سے کوئی آئیڈیاز ہو تو ہمیں لکھ بھیجیں۔ آئیڈیاز کی 13 سے 14 اپریل تک سکروٹنی ہو گی۔ ان آئیڈیاز کو 22 اپریل کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بی ایم سی کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا سیلف آئسولیشن کے سوا کوئی علاج نہیں۔ یورپ‘ چین‘ امریکہ اور دیگر ممالک بھی لاک ڈاؤن پر مجبور ہوئے۔ ہمارے پاس 19 افراد قرنطینہ میں رہنے کی وجہ سے صحتیاب ہو چکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے امدادی اشیاء کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ صنعتکار کرونا کے سلسلے میں ہماری مدد کرنا چاہیں تو طریقہ کار بنا دیا ہے۔ ایک وزیر اور سیکرٹری صحت میں معمولی تلخ کلامی ہوئی‘ معاملہ حل ہو گیا۔جدہ، بیجنگ، ووہان، واشنگٹن، لندن (امیر محمد خان، شِنہوا، عارف چودھری) دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے نو لاکھ سے زائد اور ہلاکتیں 50ہزار کے قریب پہنچ گئیں۔ اٹلی کے بعد سپین 10ہزار سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ زیادہ اموات والا دوسرا ملک بن گیا۔ امریکہ 5ہزار سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ امر یکی صدر نے کرونا مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باوجود گھروں میں رہنے کا قومی حکم جاری نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فجی نے کرونا وائرس کے مزید 2مریضوں کی تصدیق کے بعد دارالحکومت میں لاک ڈائون کردیا۔ افغانستان میں 43نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 239ہوگئی۔ بیلاروس نے چین کی جانب سے فوری ٹیسٹ کرنے کا سامان حاصل کرلیا۔ امریکہ میں کرونا وائرس کے 2لاکھ 10ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کئی گھنٹے پہلے امریکہ ایسا پہلا ملک بن گیا جہاں 2لاکھ سے زائد مریض سامنے آئے ہیں۔ اس بیماری کے ہاتھوں 24 گھنٹوں میں 884 اموات کے اضافے کے بعد گزشتہ روز ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 5ہزار سے بڑھ گئی۔ دنیا بھر میں مصدقہ کیسز کی تعداد 9لاکھ 37 ہزار 170۔ امریکہ میں 2 لاکھ 16 ہزار 721، اٹلی میں 1لاکھ 10 ہزار 574، سپین میں 1 لاکھ 4ہزار118، جرمنی میں 77ہزار 981 اور فرانس میں 57ہزار763 ہو گئی۔ اسی طرح ایران میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 47ہزار 593، برطانیہ میں 29 ہزار 865، سوئٹرزلینڈ میں 17ہزار768، ترکی میں 15ہزار679 اور چین میں 82ہزار394 ہو گئی ہے۔ چینی مین لینڈ پر بدھ کے روز ملک کے اندر منتقل ہونے والے نوول کرونا وائرس کے کسی بھی کیس کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ بدھ کے روز رپورٹ ہونے والے نوول کرونا وائرس کے تمام 35 تصدیق شدہ کیسز کا تعلق بیرون ملک سے آ نے والوں سے تھا جس سے اس وبا کے درآمد کیسز کی تعداد 841 ہوگئی ہے۔ کمیشن کے مطابق 6 اموات تمام صوبہ ہوبے میں ہوئیں اور 20 نئے مشتبہ کیسز جو تمام بیرون ملک سے ہیں مین لینڈ پر رپورٹ ہوئے۔ بدھ کے روز 170 افراد کو صحت یابی کے بعد ہسپتالوں سے فارغ کردیا گیا جبکہ سنگین نوعیت کے کیسز کی تعداد 37 کیسز کم ہو کر 429 رہ گئی۔ ابھی تک 1ہزار863 مریض زیر علاج ہیں۔ چینی مین لینڈ پر علامات کے بغیر نوول کرونا وائرس کے 55 نئے کیسس رپورٹ ہوئے جن میں 17 کا تعلق بیرون ملک سے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باوجود وہ گھروں میں رہنے کا قومی حکم نامہ جاری نہیں کریں گے۔ چین کی نوول کرونا وائرس کیخلاف بیرون ممالک کی مدد کے ذریعے عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کرنے کے دعوے بارے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر چین دوسرے ممالک کی مدد کر رہا ہے تو یہ مثبت بات ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمشن (این ایچ سی) نے کہا ہے کہ چین نو وول کرونا وائرس کی بیماری سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ چین نے نوول کرونا وائرس کی درآمد روکنے کیلئے بیرون ملک رہائش پذیر یا زیر تعلیم اپنے شہریوں کی صحت کی حفاظت کیلئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ چین کے محکمہ شہری ہوا بازی (سی اے اے سی) کے نائب سربراہ لیو ارشوئے نے کہا کہ چین نے 9 خصوصی پروازوں کا اہتمام کیا جن میں سے 3اٹلی اور 6ایران کیلئے تھیں، 4سے 26مارچ تک چلنے والی ان پروازوں کے ذریعے 1ہزار 466چینی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔ مشرقی چین کے ہانگ ژو شہر نے چین کے مشرقی صوبہ ڈیجیانگ کے دارالحکومت ہانگ ژو سے ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کیلئے ایک نئے بین الاقوامی کارگو ائر روٹ کا آغاز کر دیا ہے۔ فلپائنی صدر روڈ ریگوڈیوٹرٹ نے کرونا وائرس کی وجہ سے کئے گئے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گولی مارنے کی دھمکی دیدی۔ ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے صدر روڈ ریگوڈ یوٹرٹ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی تو فوجی آپ کو شوٹ کر سکتے ہیں اور ایسا کرتے ہوئے وہ ہچکچائیں گے نہیں۔ کیوبا نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مئی میں ہونے والے مزدوروں کے عالمی دن کی تقریبات منسوخ کر دیں۔ سعودی عرب میں کررونا وائرس کے باعث مقدس شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 24 گھنٹے کرفیو نافذ کر دیا گیا جبکہ مملکت بھر میں کررونا وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 1885 ہوگئی ہے۔ آج 165 نئے مریض کررونا وائرس کا شکار ہوئے۔ جبکہ 21 افراد کررونا وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ انڈونیشیا نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 10 ہزار قیدیوں کو رہا کر دیا۔ انڈونیشیا نے 30 ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی کا اعلان کر رکھا ہے۔ افغانستان نے بھی گزشتہ ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ 10 ہزار قیدیوں کو رہا کریگا۔ سعودی عرب میں کرونا سے مزید 4 افراد جاں بحق ہو گئے تعداد 21 ہو گئی۔ سعودی عرب میں کرونا کے مزید 185 مریضوں کی تصدیق ہوئی تعداد 1885 ہو گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 64 افراد صحتیاب ہوئے۔ بحرینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ منامہ لیبر کیمپ میں 66 مزدوروں میں کرونا وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارت میں کرونا سے مزید 10 ہلاکتیں ہوئی ہیں تعداد 68 ہو گئی۔ بھارت میں کرونا وائرس کے 343 نئے کیسز سامنے آ گئے تعداد 2341 ہو گئی۔ ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر علی لاریجانی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق علی لاریجانی ٹیسٹ رزلٹ مثبت آنے پر قرنطینہ میں چلے گئے۔ دنیا بھر سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے نئے 70 ہزار سے زائد مریض سامنے آنے کے بعد عالمی سطح پر مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 50 ہزار کے قریب پہنچ گئی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ 2 اپریل کی شام تک مریضوں کی تعداد ریکارڈ سطح 10 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔ 2 اپریل کی دوپہر تک امریکا میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد، اٹلی میں 13 ہزار سے زائد، سپین میں 10 ہزار سے زائد، فرانس میں 4 ہزار سے زائد، ایران میں 3 ہزار سے زائد اور برطانیہ میں 2300 سے زائد ہو چکی تھی۔ سپین میں ہلاکتیں 10 ہزار سے بڑھ گئیں۔ یورپی ملک سپین میں اگرچہ گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور آخری 5 دن سے وہاں یومیہ 800 سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، تاہم 2 اپریل کو حکومت نے تصدیق کی کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 950 ہلاکتیں ہوئیں۔اٹلی میں یومیہ 700 سے زائد ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور 2 اپریل کی دوپہر تک وہاں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزار سے زائد جب کہ مریضوں کی تعداد بھی ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد تھی۔ حکام کے مطابق آخری تین دن سے نئے مریضوں کے سامنے آنے میں کمی سے امید کی جا سکتی ہے کہ آنے والے دن اٹلی کے لیے اچھے ہیں۔ برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کے نئے آنے والے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور وہاں پر 2 اپریل کی دوپہر تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 30 ہزار کے قرب پہنچ گئی تھی مگر وہاں ہلاکتیں جرمنی سے بھی زیادہ یعنی 1800 کے قریب ہو چکی تھیں۔

مزیدخبریں