اسلام آباد ( محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی)سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا مقابلہ بلا سیاسی تقسیم کے متحد ہو کر کرنا ہے، یہ عالمی آفت ہے، اسے جماعتی، ملکی، لسانی، جغرافیائی یا مسلکی نہیں، انسانی بقا کے پیش نظر متحدہ جد وجہد سے نمٹنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کی سیاسی صورت حال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن میں فاصلے بڑھ رہے ہیں اس صورت حال کو کس طرح بہتر بنایا جا سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان مسلم لیگ (ن) کا تعلق ہے اس نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فاصلے کم کرنے کے لئے ہر وہ قدم اٹھایا جو اس کے بس میں ہے لیکن اپوزیشن کی ’’طنابیں ‘‘ کسنے کی پالیسی تو سیاسی ماحول میں کشیدگی اور فاصلے ہی پیدا کرے گی۔ حکومت مسلم لیگ (ن) کی پوری قیادت سے جیلیں بھرنے میں مصروف ہے ایسی صورت حال میں حکومت اور اپوزیشن ایک ’’صفحہ ‘‘پر کیسے آ سکتی ہیں۔ حکومت کو اپنی روش تبدیل کرنا پڑے گی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کوئی قومی حکمت عملی نہیں بن سکی اس کا کون ذمہ دار ہے تو انہوں نے کہا کہ آج قومی حکمت عملی کی تشکیل وقت کی ضرورت ہے جو رکاوٹ بنے گا وہ انسانیت کے قاتلوں میں شمار ہو گا۔ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیار نہیں جب اپوزیشن لیڈر پارلیمانی لیڈرز کانفرنس میں شرکت کرتا ہے تو وزیراعظم ان کی بات سنے بغیر ہی اٹھ کر چلا جائے تو پھر اپوزیشن کو کسی صورت مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز جاتی امرا سے کب باہر نکلیں گی تو انہوں نے کہا کہ آج خدمت کی سیاست کا وقت ہے اور مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کی ہدایت ہے کہ اپنے دکھوں کو بھول کر عوام کے زخموں کے لئے مرہم بن جائو سو اس سوال کا جواب بھی جلد مل جائے گا۔ لاک ڈاؤن کے بارے میں تذبذب اور نیم دلا نہ رویہ نقصان دہ ہے، ایک طرف حکومت لاک ڈائون 14اپریل 2020ء جاری رکھنے کا اعلان کر رہی ہے تو دوسری طرف اس بات پر اصرار کر رہی ہے مکمل لاک ڈائون نہیں کیا جائے گا۔ پرویز رشید نے حکومتی سطح پر کورونا ٹائیگر فورس بنانے کے فیصلہ کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ٹائیگر فورس کا قیام قومی یکجہتی کی نفی ہے، یہ فریضہ منتخب بلدیاتی اداروں کے ذریعے انجام دینا چاہیے جب ان سے پوچھا گیا کہ پر ائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کا فنڈ قائم کرنے کا کیا جواز ہے۔ جماعت اسلامی اپنے طور پر کام کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن امدادی سرگرمیوں میں کہیں نظر نہیں رہی تو انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ اپنی جماعتی ذمہ داریاں پوری کرنے کی پابند ہے۔
حکومت لیگی قیادت سے جیل بھررہی ہے، ایک صفحے پر کیسے آسکتے ہیں: پرویز رشید
Apr 03, 2020