گوجرخان (نامہ نگار)شہر کی مختلف سیاسی سماجی مذہبی اور کاروباری شخصیات و تنظیموں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکسوں پر پلنے والے سرکاری ملازمین کا قبلہ کون درست کرے گا۔ ان حالات میں بھی اپنی اکڑ اور ہٹ دھرمی کے مظاہرے ، لاک ڈاؤن کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال عوام روٹی سے مجبور اور کچھ عناصر سستے آٹے کی فراہمی میں روڑے اٹکانے میں مصروف ایسے عناصر کے خلاف کارروائی اور اعلیٰ احکام نے نوٹس نہ لیا تو راست اقدام پر مجبور ہونگے گرین ٹیم گوجرخان کے صدر نوید طاہر نے کہا ہے کہ مجھے وارڈ نمبر 3 نورانی محلہ کے مرزا عبدالرحمن اور مرزا رمضان ایڈووکیٹ کی جانب سے 20 کلو کی 50 بوری آٹا جو انہوں نے اپنے محلہ میں تقسیم کرنا تھا میرے ذمہ لگایاجس کا پیغام صدر مددگار ویلفیئر سوسائٹی جناب مرزا اجمل نے مجھے پہنچا یامیں نے میڈم حرا رضوان اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان کو درخواست دی کیونکہ انہوں نے پہلے گرین ٹیم گوجرخان کیلئے 150 سے زائد بوری گورنمنٹ ریٹ پر دلوائی تھی لیکن اس مرتبہ میڈم کے آرڈر کے باوجود فوڈ انسپکٹر زبیر کا رویہ انتہائی غیر مہذبانہ تھاپہلے فون پر انکار کر دیا گیا کہ پہلے ہی ایک ویلفیئر سوسائٹی کے 2000 بوری کے آرڈر ہیںپھر فوڈانسپکٹر زبیر نے فون کر کے مجھے کہا کہ آپ 100 بوری آٹا لے لیں روز روز ہم آپ کو نہیں دیں گے میں نے مان لیاپھر زبیر نے کال کی اور کہا آپ اے سی آفس آ جائیں میں اپنے دوست GYO کے ممبر جناب مرزا محسن کے ساتھ پہنچ گیاتو موصوف عدالت کے کمرہ میں براجمان تھے زبیر فوڈ انسپکٹر نے انتہائی سخت لہجے میں کہا آپکو 50 بوری ملے گی میں نے جواب دیا کہ آپ نے خود 100 بوری کا بولا ہے تو اسنے کہا 50 کی پرچی آج اور 50 کی کل دیں گے میں نے کہا بھائی کل کی تاریخ ڈال دو اور پرچی آج ہی دے دوموصوف غصہ میں ہو گئے اور کہا کہ کل ہی آنا ہو گا میں نے کہا ہماری ویلفیئر سوسائٹی ہے تو انہوں نے کہا کہ اب 50 بوری بھی بعد میں ملیں گی تم سائیڈ پہ بیٹھ جاؤ انہوں نے کہا کہ 2000 بوری ایک ویلفیئر سوسائٹی کو دینا کہاں کا انصاف ہے.! باقی کہاں جائیں.!