چوآسیدن شاہ، ٹاؤٹ مافیا نے آٹا بلیک میں بیچنا شروع کر دیا

چوآسیدن شاہ( نامہ نگار)آٹا بحران تو انتظامیہ سے ختم ہونہ سکا لیکن اس دوران سرکاری ریٹ پر آنے والا آٹا مبینہ طور پر اسسٹنٹ کمشنر محمد اکبرنے ٹاؤٹ مافیا کیساتھ مل کر بلیک میں بیچنا شروع کررکھا ہے اور ساتھ ہی حکومتی اہلکاروں کو خوش کرنے کیلئے اپوزیشن کے تاجروں کیخلاف انتقامی کاروائیاں بھی شروع کررکھی ہیںکیونکہ اسکا ڈرائیورعرفان بشیر اور گن مین حافظ توحید نظریاتی (ن) لیگی ہیں۔موضع وٹلی،رتوچھہ اور لہڑ سلطان پور میں 10کلوکاسرکاری آٹا400روپے کی بجائے 600روپے میں جبکہ 800سو تعدادی بیگ 25کلوآٹا 1000روپے کی بجائے 1100روپے میں بیچاگیا ۔ گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنرمحمد اکبر اور حواریوں کی جانب سے آٹا سے لدی گاڑی کو قابوکرنے کا جو واویلا کیاجاتا رہا اور مقامی تاجر رہنماء ملک زمان سیٹھی کو بدنام کیاگیا حقیقت میں وہ بھی انتقامی کاروائی نکلی ایک مخیردوست نے 25 کلو گرام کا سپیشل آٹا کا تھیلا غرباء میں تقسیم کیلئے منگوایا جس پراسسٹنٹ کمشنر اکبر سیخ پا ہوگیا اور آٹا خود تقسیم کرنے کی ضد شروع کردی انکار پر ایک ہزار روپے فی تھیلا رقم دیکر گاڑی سرکاری طور پر تقسیم کرنے کاکہا بعد ازاں یہی آٹے کا تھیلا 1100روپے میں نواحی دیہات کے غرباء کو فراہم کیا گیا،علاقہ کے عوام نے کرپشن بے نقاب ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر محمد اکبرکے فوری تبادلہ کا مطالبہ کردیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن