اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک بھر میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 17.21 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ چینی کی اوسط فی کلو قیمت کی ایک بار پھر سنچری مکمل ہو گئی ہے۔ ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ہفتہ میں 15 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں، چینی اوسط ایک روپے 90 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہو گئی، چینی کی اوسط فی کلو قیمت 100 روپے 92 پیسے ہو گئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق مٹن کی اوسط فی کلو قیمت 10 روپے 53 پیسے بڑھی۔ بیف کی فی کلو قیمت میں 4 روپے 44 پیسے اضافہ ہوا۔ حالیہ ہفتے گھی فی کلو 83 پیسے مہنگا ہوا۔ دودھ 12 پیسے، دہی 23 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا ایک روپے 9 پیسے مہنگا ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق کیلا 2 روپے 14 پیسے، انڈے 5 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔ حالیہ ہفتے 12 اشیاء کی قیمتوں میں کمی،24 میں استحکام رہا۔ مرغی 21 روپے 92 پیسے فی کلو سستی ہوئی، ٹماٹر 2 روپے 68 پیسے فی کلو سستے ہوئے، پیاز 68 پیسے، آلو 29 پیسے فی کلو سستے ہوئے، دال چنا، دال مسور، دال ماش، ایل پی جی کی قیمتیں کم ہوئیں۔دریں اثناء وفاقی ادارہ شماریات نے تجارتی اعدادوشمار بھی جاری کر دیئے۔ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 118.36 فیصد بڑھ گیا۔ مارچ میں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 28.02 فیصد بڑھا۔ جولائی تا مارچ تجارتی خسارے میں 20.05 فیصد اضافہ ہوا۔ مارچ میں تجارتی خسارہ 3 ارب 27 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا۔ مارچ 2020ء میں تجارتی خسارہ ایک ارب 49 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھا۔ فروری 2021ء میں تجارتی خسارہ 2 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھا۔ جولائی تا مارچ تجارتی خسارہ 25 ارب 82 تجارتی خسارہ 20 ارب 82 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہا۔ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 70.25 فیصد ماہانہ بنیادوں پر درآمدات میں 21.83 فیصد اضافہ ہو گیا۔ جولائی تا مارچ درآمدات میں 13.57 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مارچ میں درآمدات 5 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہیں۔ مارچ 2020ء میں درآمدات کا حجم 3 ارب 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھا۔ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں 30.44 فیصد اضافہ ہوا۔