کراچی (نیوزرپورٹر) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آئی بی اے کراچی میں واقع اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز اورسنٹر فار بزنس اینڈ اکنامک ریسرچ کے زیر اہتمام پہلی بین الاقوامی ورچوئل کانفرنس کا افتتاح کردیا۔گورنر سندھ نے اپنی تقریر میں کوویڈ۔19 کے تباہ کن اثرات اور پاکستانی گھرانوں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی گھرانوں نے وباء سے نمٹنے کے لئے مخالف حکمت عملی اپنائی‘ صحت اور تعلیم پر اپنے اخراجات کو کم کیا اور کھانے کی اشیاء کے معیار میں کمی یا کم مقدارکو ترجیح دی۔ اس تناظر میں موجودہ دور میں معاشی اور معاشرتی امور پر تبادلہ خیال کے لئے آئی بی اے کی کوشش قابل ستائش ہے۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر، آئی بی اے کراچی ڈاکٹر ایس اکبر زیدی نے کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ''ہمیں اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کی معیشت کیوں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے اور ہمارے موجودہ عدم استحکام کی وجہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ کانفرنس موجودہ معاشی خدشات کو دور کرنے اور پالیسی سازوں کو عدم مساوات، معاشی نمو اور ترقی سے متعلق امور کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے میں مدد دے گی۔بعدازاں، معروف ماہر معاشیات اور مصنف، آکسفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر لئنٹ پرچیٹ نے بھی خصوصی خطاب کیا۔ ڈاکٹر پریچٹ نے اپنی تقریر میں ریاستی صلاحیت اور حکومتوں اور پالیسی سازوں کے ترقیاتی عمل میں نمایاں کردار ادا کرنے، اور ترقیاتی مقاصد کے حصول کے لئے اصلاحات اور پالیسیاں متعارف کرانے کے سلسلے میں بات کی۔ڈاکٹر پرچیٹ نے روشنی ڈالی کہ انسانی صلاحیتوں کے اعلی درجے کے حصول کے لئے ریاستی قابلیت مرکزی حیثیت رکھتی ہے جو ترقی سے بھی زیادہ اہم ہے۔ڈاکٹر پرچیٹ کے خطاب کے بعدتکنیکی سیشنوں کا انعقادہوا جہاں پی ایچ ڈی اسکالرز اور سرکردہ محققین نے مختلف تجارتی موضوعات پر اپنے مقالے پیش کیے ۔کانفرنس کے پہلے دن کا اختتا م نمو اور اقتصادی استحکام پر مبنی پینل ڈسکشن پر ہوگاجس میں سابق وفاقی وزیرڈاکٹر مفتاح اسمعیل، سابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹرندیم الحق، اقتصادی مشاورتی کونسل ثاقب شیرانی اور دیگر شرکاء تبادلہ خیال کریں گے۔