اسلا م آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے تو بار بار وزیراعظم کو کہا کہ عزت کا راستہ اپنایا جائے، وزیراعظم کو کہا کہ استعفیٰ دینا چاہیے تھا۔ رمضان میں شیطان بند کردیا جاتا ہے، ہم شیطان کو بند کرنے جارہے ہیں، بنی گالا کا شیطان قید ہونے جا رہا ہے، ہم مسائل کے حل کا آغاز کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ یہ ہارا ہوا شخص کوشش کرے گا کہ بدامنی ہو، تصادم ہو، یہ ہاراہوا شخص کوشش کرے گا کہ پارلیمنٹ میں تشدد ہو۔ یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے، پارلیمنٹ ملک کے عوام کی نمائندگی کرتا ہے۔ آج وزیر اعظم کو جمہوری طریقے سے نکال رہے ہیں تو رکاوٹیں نہیں ڈالنی چاہیئں، بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف کا وزیر اعظم ٹی وی پر آکر احتجاج کی کال دے رہا ہے۔ پارلیمنٹ کے طریقہ کار پر اعتراض ہوگا تو کل دوسرے اداروں کے طریقہ کار بھی متاثر ، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے، کسی کواجازت نہیں دینا چاہئے کہ ملک کی جمہوریت اور قسمت کے ساتھ کھیل کھیلاجائے۔ وزیر اعظم اپنے غنڈوں کے ذریعے ہنگامہ آرائی کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے پی کے اور وزیر دفاع کے بیانات سامنے آچکے ہیں۔ سپریم کورٹ کو اپنا آئینی کردار ادا کرنا ہوگا، ہم نے اپنی اکثریت دکھا دی، کل صرف کاغذی کارروائی باقی ہے۔ ووٹنگ جمہوری اور پر امن ماحول میں ہونی چاہئے، اپنی ہار کو دیکھ کر تصادم کی راہ نہ اختیار کی جائے۔ بلاول نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے احتجاج کی کال پر تشویش ہے، اداروں کو ہم کہتے ہیں اپنا آئینی کردار ادا کریں جبکہ سپریم کورٹ آج کے اجلاس کی کوریج کرنے کی اجازت دلائے۔ اگر یہ عدالتی احکامات پرعمل نہیں کریں گے تو توہین عدالت ہوگی۔ اگرزبردستی فورس کے ذریعے عدم اعتماد پراسس مکمل نہ ہوا تواس کا اثرپاکستان کے مستقبل پرہوگا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اپنا آئینی کردار ادا کرنا ہوگا، ہم نے اپنی اکثریت دکھا دی، کل صرف کاغذی کارروائی باقی ہے۔ بلاول نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کہا ہے کہ کل ہماری سحری نئے پاکستان میں ہوگی لیکن افطاری تک ہم پرانے پاکستان میں داخل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں شیطان بند ہو جاتا ہے کل بنی گالہ شیطان بند کر دیں گے۔