لاہور(نامہ نگار+وقائع نگار)پنجاب پولیس نے رمضان المبارک کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے خصوصی سکیورٹی پلان تیار کیا ہے۔صوبہ بھر میں 28581 مساجد، 2228 امام بارگاہوں اور 411 دینی مقامات کی سکیورٹی کیلئے 18942 افسران و اہلکار فرائض سر انجام دیں گے جبکہ بڑی مساجد، امام بارگاہوں اور اقلیتی عبادت گاہوں کی سکیورٹی کیلئے خواتین اہلکار بھی تعینات ہوں گی۔حساس مساجد اور امام بارگاہوں کی سکیورٹی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے، واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز بھی استعمال کیے جائیں گے جبکہ صوبہ بھر میںماہ صیام میں سکیورٹی انتظامات میں مساجد اور مدارس کے تعاون سے 6 ہزار سے زائد پرائیویٹ گارڈز اور 44 ہزار سے زائد قومی رضا کاربھی معاونت فراہم کریں گے۔سحری و افطار اور تراویح کے اوقات میں ڈولفن، پیرو اور ضلعی پولیس کی دیگر ٹیمیں مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مقامات کی سکیورٹی اور پٹرولنگ کے فرائض سر انجام دیں گی۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں مساجد و امام بارگاہوں کی حفاظت کیلئے لیڈیز پولیس اہلکاروں سمیت 5 ہزار سے زائد جوان فرائض انجام دیں گے۔لاہور میں سحر و افطار کے اوقات میں پولیس رسپانس یونٹس کی 110 ٹیمیں، ڈولفن سکواڈ کی307 ٹیمیں اور 84 تھانوں کی گاڑیاں پٹرولنگ کے فرائض سر انجام دیں گی۔تمام اضلاع میں ضلعی انتظامیہ اور سپیشل برانچ کے ہمراہ مہنگے داموں اشیاء کی فروخت و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری رہیگا اور حساس علاقوں میں سرچ، سویپ کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز روزانہ کی بنیاد پر کئے جائیں گے۔