سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے پنجاب اسمبلی کے باہر محمد بشارت راجہ، حافظ عمار یاسر اور دیگر ارکان پنجاب اسمبلی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہماری پوری تیاری تھی ہمارے نمبر اپوزیشن سے زیادہ تھے، سارا شور شرابہ ن لیگ نے کیا، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد ڈپٹی سپیکر کے پاس اجلاس چھ اپریل تک ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا، جب الیکشن کا عمل شروع ہوا تو جو لوگ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ہمارے لوگوں نے جا کر انہیں کہا کہ آپ کی یہ جگہ نہیں، جب وہ آنے لگے تو اپوزیشن ارکان نے ان پر حملہ کر دیا اور پھر جو ہوا سب نے دیکھا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی توڑنے کی کوئی سوچ نہیں، اب چھ اپریل کو اجلاس اور وزارتِ اعلیٰ الیکشن کا ہو گا، چھ کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرا چودھری سرور کے ساتھ بہت پرانا اور دوستی کا رشتہ ہے، وہ جو بھی کہتے رہیں میں ان کے خلاف کوئی بات نہیں کروں گا، اللہ کو پتہ ہے کہ چودھری سرور کا کیا مستقبل ہوگا، وزیراعظم کو مجھ پر احسان کئے ہوئے چھ دن ہوئے ہیں، آپ نے ساڑھے تین سال گورنر شپ انجوائے کی اس کا تو خیال کریں۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ عبدالعلیم خان اور جہانگیر ترین دونوں فارغ ہو گئے ہیں، علیم خان یہ کام چھوڑ دیں اور سوسائٹیوں کا کام کریں، جہانگیر ترین لندن میں رہتے ہیں وہ وہیں رہیں، انہیں سمجھ آ گئی ہے کہ چھ بار بھی الیکشن کروا لیں یہ نہیں ہوں گے، چھ اپریل کو آپ کے سامنے پورا نقشہ آ جائے گا۔