اسلام آباد (آئی این پی) متبادل توانائی کے ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) کو حکومت کے 10,000 میگاواٹ کے سولر پاور پراجیکٹ کے تحت ملک بھر میں 3,000 پبلک سیکٹر عمارتوں کی فہرست موصول ہوئی ہے جنہیں سولر پاور پر منتقل کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ پاکستان کے نیشنل انرجی کنزرویشن پلان کا حصہ ہے۔ اے ای ڈی بی کے پالیسی ایڈوائزر عقیل حسین جعفری نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد تقریباً 300 سے 500 میگا واٹ توانائی کی بچت کرنا ہے، اور درآمد شدہ جیواشم ایندھن کی خریداری کیلئے حکومت ادا کرنے والے بل کو کم کرنا ہے۔ سولرائزیشن کو ملک کی وزارت توانائی کے تحت مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا جو پبلک سیکٹر اداروں کی جانب سے اس کام کیلئے مسابقتی بولی لگائے گی۔ پبلک سیکٹر کی عمارتوں کو سولرائز کرنے سے درآمد شدہ جیواشم ایندھن پر انحصار کم ہو جائے گا اور گردشی قرضے کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کو کسی حد تک حل کیا جا سکے گا۔ 2022 میں، حکومت نے اعلان کیا کہ پبلک سیکٹر کی عمارتوں کو اپریل 2023 تک شمسی توانائی میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ تاہم، ابھی تک صرف وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی سولرائزیشن کا عمل شروع کیا گیا ہے، جسے مکمل ہونے میں مزید 5 سے 6 ماہ لگیں گے۔
اے ای ڈی بی 3,000 سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی میں تبدیل کریگا:عقیل جعفری
Apr 03, 2023