تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا تکنیکی کام مکمل، کوئی رکاوٹ نہیں:افغانستان

کابل: افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا تکنیکی کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ عملدرآمد کے سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق کابل میں نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران نائب افغان وزیرِ مائنز و پیٹرولیم ضیاء الرحمان نے کہا کہ صوبہ ہرات میں تاپی منصوبے کیلئے زمین کے حصول پر کام کر رہے ہیں۔نیوز کانفرنس کے دوران افغان وزیر ضیاء الرحمان نے کہا کہ مختلف صوبوں میں کان کنی کے 400 سے زائد علاقوں کا سروے کیا جاچکا ہے۔ 70 سے 80 کانوں کی بولی بھی لگائی گئی۔

خیال رہے کہ تاپی (ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت) گیس پائپ لائن منصوبہ ترکمانستان کی گیس فیلد سے قدرتی گیس کو منصوبے میں شامل 3 دیگر ممالک تک لانے کیلئے تشکیل دیا گیا۔سب سے پہلے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی تجویز 1990ء کی دہائی میں سامنے آئی جس میں سکیورٹی مسائل، فنڈز کی کمی اور عالمی سطح پر سیاسی اتھل پتھل کے باعث بارہا تاخیر ہوئی۔ایک تخمینے کے مطابق تاپی گیس پائپ لائن منصوبے میں پائپ لائن کی طوالت کم و بیش 1 ہزار 814 کلومیٹر ہوگی جس کے ذریعے 33 ارب کیوبک میٹر گیس کی سالانہ ترسیل ہوسکے گی۔ابتدائی طور پر منصوبے پر آنے والے اخراجات کا تخمینہ 10 ارب ڈالر لگایا گیا تھا جبکہ منصوبے پر ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والی کنسورشیم کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن