تہران(این این آئی)ایران نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اس کارروائی کاجواب دینے کا اعلان کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دمشق میں تہران کے سفارت خانے پر اسرائیلی بمباری پر سنگین ردعمل ظاہر کرے۔اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسرائیلی حملہ تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں اور کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔ اس کارروائی کے نتائج کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ اس حملے پر بین الاقوامی سطح پر سنجیدہ اور موثر رد عمل کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کی اس ننگی جارحیت پر تہران جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران دمشق میں اپنے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ کنعانی نے مزید کہا کہ تہران جارحیت کرنے والے کے خلاف ردعمل اور بدلے کا تعین خود کرے گا۔ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ دمشق میں تہران کیسفارتخانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں دوسینئر افسران سمیت اس کے سات ارکان ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاسداران انقلاب نے ایک بیان اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں شام اور لبنان میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب بریگیڈیئر جنرل محمد ہادی حاجی رحیمی بھی شامل ہیں۔پاسداران انقلاب نے اپنے مشیروں حسین امان اللہ، مہدی جلالاتی، محسن صداقت، اور علی آغا بابائی کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں کہا کہ مجرم اسرائیلی دشمن کی یہ کارروائی اپنی مسلسل شکستوں اور غزہ کے لوگوں کی ثابت قدمی کے بعد ہوئی ہے۔ دشمن غزہ جنگ میں قتل عام کے باوجود اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے۔دوسری جانب سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی سفارت خانے سے ملحقہ عمارت پر اسرائیلی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔