اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی سمیت پانچ اپوزیشن پارٹیوں محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں گرینڈ الائنس تشکیل دے دیا ہے۔ اس حوالے سے مشاورتی اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان اور قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ شریک ہوئے۔ اجلاس میں پی کے میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور اختر مینگل بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس، اسد قیصر نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں اپوزیشن اتحاد کی تشکیل سے متعلق امور پر مشاورت ہوئی۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف عید کے بعد عملی مزاحمتی تحریک چلائیں گی۔ سینیٹر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اس حوالے سے کہا کہ گرینڈ الائنس کا مقصد آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو قائم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں آج باضابطہ مینٹگ ہوگی۔ اسد قیصر کے مطابق گرینڈ الائنس میں جماعت اسلامی، ایم ڈبلیو ایم، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی شامل ہو گی۔ ذرائع کے مطابق محمود اچکزئی تین دن کے اندر مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کر کے الائنس میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان پہلے سے ہی حکومت کے خلاف جانے کی کال دے چکے ہیں۔ محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرے گی۔ پی ٹی آئی اور جے یو آئی محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں ساتھ چلیں گے جبکہ الائنس میں جماعت اسلامی کو بھی بڑا عہدہ ملنے کے امکانات ہیں۔اپوزیشن اتحاد کا پہلا جلسہ کوئٹہ میں 14 اپریل کو کیا جائے گا۔اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے 13 نکات پر اتفاق کر لیا۔ اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی ‘ پی کے میپ‘ بی این پی مینگل‘ جماعت اسلامی‘ سنی اتحاد کونسل‘ ایم ڈبلیو ایم کے قائدین نے شرکت کی۔ اپوزیشن جماعتوں نے آئین کی بحالی‘ منصفانہ انتخابات کے بعد جمہوریت کی بحالی پر اتفاق کیا۔ عدلیہ کی آزادی‘ سویلین اداروں کی بالادستی پر اتفاق کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کیلئے حقیقی خطرات جنم لے چکے ہیں۔ آئین سے انحراف کروڑوں کی نمائندہ پارلیمنٹ کی بے توقیری ہے۔ سیاسی قیادت نے آئین و جمہوریت کی بحالی کیلئے کردار ادا نہ کیا تو ملک کے مستقبل کو خطرات ہوں گے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی کارکنوں کی غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ آئین کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں نے 8 فروری کے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا اور مطالبہ کیا کہ ملک میں فی الفور نئے صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں۔ انتخابی اصلاحات کی جائیں جن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہ ہو۔