سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط موصول ہونے کا مقدمہ درج

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کو دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے خلاف انسداد دہشتگردی کے دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں آر اینڈ آئی برانچ انچارج کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ متعلقہ جسٹس صاحبان کے سیکرٹریز کو عام ڈاک وصول کروائی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق خطوط میں 4 لفافے جو کہ چیف جسٹس اور 3 دیگر ججز کے نام سے ہیں، ایڈمن انچارج خرم شہزاد نے فون پر بتایا کہ لفافوں میں سفید پاؤڈر موجود ہے۔مدعی کے مطابق 3 خطوط گلشاد خاتون پتا نامعلوم اور ایک خط سجاد حسین پتا نامعلوم کی طرف سے بھیجے گئے. خطوط کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سمیت 9 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے. جس میں پاؤڈر موجود تھا اور اس کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کر دیا گیا تھا۔تاہم آج چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے دیگر ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سمیت جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین کو بھی ایسے خطوط موصول ہوئے اور ان چاروں خطوط میں پاؤڈر موجود ہونے کے ساتھ ان میں دھمکی آمیز اشکال بھی بنی ہوئی تھیں۔چاروں خط یکم اپریل کو سپریم کورٹ میں موصول ہوئے تھے اور اب ان خطوط کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن