بنگلہ دیش کی ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کی الیکشن کمشن میں رجسٹریشن غیر قانونی دیتے ہوئے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا۔
جماعت اسلامی بنگلہ دیش آجکل حسینہ واجد کے عتاب کا شکار ہے۔ حسینہ واجد بنگلہ دیش میں پاکستان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے افراد کو عدالتوں کے ذریعے سزائیں دلوا کر انہیں دیوار سے لگانے کی ناکام کوشش میں ہیں، پہلے جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کو سزائیں دلوائی گئیں‘ اب جماعت اسلامی کی الیکشن کمشن میں رجسٹریشن کو ہی غیر قانونی قرار دیدیا گیا ہے۔ 3 رکنی پینل میں ایک جج نے اختلافی نوٹ تو لکھا لیکن اکثریت کی بنا پر فیصلہ دیکر جماعت اسلامی پر سیاست کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں۔
درخواست گزار نے جماعت اسلامی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنے منشور میں بنگلہ دیش کی خود مختاری پر یقین نہیں رکھتی اور اسی کو بنیاد بنا کر اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے منشور میں اگر کوئی ایسی بات تحریر ہے تو اسے بنگلہ دیشی قوانین کے مطابق تبدیل کر کے اپنے لئے سیاست کے دروازے کھول لینے چاہئیں۔ الیکشن کمشن کے وکیل نے بھی کہا ہے کہ اگر جماعت اسلامی اپنے منشور میں ترمیم کر لے تو اس پر پابندی ختم ہو سکتی ہے لہٰذا جماعت اسلامی کو قانون کے تقاضے پورے کر کے الیکشن کمشن سے دوبارہ رجوع کرنا چاہئے۔