رم جھم برسات

Aug 03, 2013

ڈاک ایڈیٹر

ہمارے شہر اور گلیوں میں بس پانی ہی پانی ہے
وطن میں ہر طرف آفت یہ کیسی ناگہانی ہے
ہمارے شہر اور گلیوں میں بس پانی ہی پانی ہے
فقط دو چار گھنٹے بس کبھی بارش جو ہوتی ہے
ہماری قوم بیٹھی گھر میں بے بسی پہ روتی ہے
ابلتے گٹروں کی ہر طرف عجب کہانی ہے
یوں اپنے شہر کی سڑکیں بھری دیکھیں جو پانی سے
تو اپنے حکمرانوں کے لگے دعوے زبانی سے
میں کہہ سکتا ہوں دعوے سے میری بستی میں پانی ہے
گیا جو نیلا گنبد پھنس گیا بارش کے پانی میں
تھیں موٹر سائیکلیں بند کتنی موجوں کی روانی میں
اتر جاتا ہے اک دن بعد پانی مہربانی ہے
یوں لگتا تھا کہ دریا بہہ رہا ہے آج سڑکوں پر
کہ جیسے آ رہے بیٹھ کر سارے ہی بطخوں پر
اڑیں گے ہم بھی بغلوں کی طرح ہم نے یہ ٹھانی ہے
صبح نکلا جو دفتر کیلئے جاوید میں گھر سے
ہوئی موٹر سائیکل بند پانی کے ہی بس شر سے
نہیں بادل کا یہ پانی یہ پانی آسمانی ہے
(جاوید احمد عابد شفیعی)

مزیدخبریں