لاہور ( سپورٹس رپورٹر) کرکٹ کمنٹےٹرز کلب آف پاکستان کے زےراہتمام پاکستان کے ماےہ ناز کرکٹر اورکمنٹےٹر منےر حسےن کو ان کی شاندار خدمات پر زبردست خراج تحسےن پیش کےا گےا۔ انگرےزی کے ماےہ ناز کمنٹےٹر افتخار احمد نے کہا کہ منےر حسےن کے اچانک چلے جانے سے کرکٹ کمنٹری کے شعبے کو اےک بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔ مرحوم کی شےرےں زبان اور لب ولہجہ سے ان کے کروڑوں شائقےن محروم ہوگئے ہےں۔چشتی مجاہد نے کہا کہ منےر حسےن شاندار اوصاف اور بہترےن شخصےت والے انسان تھے۔ وہ عمدہ عادات واطوار سے مرصع تھے۔ وہ بےک وقت بہترےن کمنٹےٹر،ماےہ ناز صحافی اور تعلقات عامہ کے ماہر تھے۔ وہ پےار کرنے والے باپ اور بہترےن شوہر تھے۔ کرکٹ کمنٹےٹرز کلب آف پاکستان کے صدر محمد ادرےس نے کہا کہ مےں اپنے بڑے بھائی سے محروم ہوگےا ہوں۔منےر بھائی شفقت اور اخلاص کا پےکر تھے۔ انہوں نے ملک بھر مےں کرکٹ کمنٹری کے ذرےعے محبتیں اور خلوص بانٹا، منےر بھائی کے انتقال سے اردو کمنٹری کا اےک روشن باب ختم ہوچکا ہے۔ حسن جلےل نے کہا کہ منےر حسےن کے انتقال سے اردو کمنٹری کی حوصلہ افزائی کرنے والا شخص رخصت ہوا ہے۔ منےر بھائی نے پہلی بار سرکاری طور پر اردو کمنٹری کو رائج کرواےا۔ ےہ ان کا مشن بھی تھا اور جنون بھی۔ انہوں نے کرکٹ کمنٹری اور صحافت کے شعبوں مےں بے مثال خدمات سرانجام دےں۔ جو آنے والی نسلوں کےلئے مشعل راہ ہوں گی۔ سےنئر کمنٹےٹر طارق رحےم نے منےر حسےن کے انتقال کو بہت بڑا سانحہ قرا ردےا اور کہا کہ ان کے ساتھ ان کی وابستگی چالےس سال سے موجود تھی۔ مےں منےر حسےن کی ذاتی محبتوں اور چاہتوں کے احسان کا بدلہ عمر بھر نہیں چکا سکتا۔ کرکٹ کمنٹری باکس مےں انہوں نے شائستگی، شگفتگی اور باہمی ےگانگت کا دامن کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑا تھا۔ طارق بچہ نے کہا کہ مےں نے اپنی کمنٹری کا آغاز اس دور مےں کےا جب منےر حسےن کا طوطی بولتا تھا۔ وہ اےک باکمال اور دلکش شخصےت کے مالک انسان تھے۔ ہم سب کمنٹےٹرز ان کے انتقال سے اےک بہت اچھے ساتھی اور ہمدرد انسان سے محروم ہوگئے ہیں۔ برےگیڈیئر پروےز اختر مےاں نے کہا کہ منےر حسےن ہمہ پہلو اوصاف سے معمور شخصےت کے مالک تھے۔ میں نے ان کے ساتھ کمنٹری کرتے ہوئے ان سے بہت کچھ سےکھا اور حاصل کےا۔ ےوں ان کے ساتھ گزارے ہوئے قےمتی لمحات مےری زندگی کا اےک بیش قےمت اثاثہ ہیں۔ کرکٹ کمنٹےٹرز کلب آف پاکستان کے سےکرٹری جنرل راجہ اسد علی خاں نے کہا کہ منےر حسےن کے انتقال سے اردو کمنٹری اور کمنٹےٹرز اپنے اےک عظےم رہنما سے محروم ہوچکے ہیں‘ ذاتی طور پر ان کی حوصلہ افزائی اور محبت وہ کبھی نہیں بھلا سکتے۔ کرکٹ کمنٹےٹرز کلب آف پاکستان کے قےام کے سلسلے مےں جب ان سے بات ہوئی تو انہوں نے بے پناہ خوشی کا اظہار کےا اور فوری طور پر اس کا سرپرست بننا فخرےہ طور پر قبول کےا۔منےر حسےن دوسرے کمنٹےٹرز کےلئے مشعل راہ تھے۔ ڈاکٹر طارق راز نے منےر حسےن کے انتقال کو اےک قومی نقصان قرار دےا۔ سےنئر کمنٹےٹراے آر زےدی نے کہا کہ وہ بہت بڑے آدمی تھے۔ان کی کمنٹری کے بعض جملے ضرب المثل کی حیثےت رکھے تھے آج کل کے دور مےں ان کی کمنٹری ،لب ولہجہ ،لفظوں کی نشست وبرخاست اور دلکش اردو کی قدر وقیمت کا احساس اور بالخصوص ان کے برجستہ جملوں کی قدروقےمت سے کرکٹ کے شائقےن محروم ہوگئے ہیں۔لےکن ان کی خدمات ہمےشہ ہمےشہ کےلئے زندہ رہےں گی۔ معروف کرکٹر ،کمنٹےٹر اور صحافی امجد عزیز ملک، رےحان نواز ،اقبال بیگ، احتشام الحق، طارق راز، نے بھی مرحوم کو شاندار الفاظ مےں خراج تحسےن پیش کےا۔