”انا ایک سانپ ہے جو ڈسنے کے بعد تباہ کردیگا“ ہم شیشے میں بند مچھلیاں ہیں، تمام انگلیاں ہم پر اٹھ سکتی ہیں ہم جواب بھی نہیں دے سکتے: جسٹس جواد

”انا ایک سانپ ہے جو ڈسنے کے بعد تباہ کردیگا“ ہم شیشے میں بند مچھلیاں ہیں، تمام انگلیاں ہم پر اٹھ سکتی ہیں ہم جواب بھی نہیں دے سکتے: جسٹس جواد

اسلام آباد (ثناءنیوز) ہمارے بزرگوں نے سمجھایا ہے کہ انا ایک سانپ ہے، یہ آپ کو ڈسے گا اور ڈسنے کے بعد تباہ کردیگا۔ جسٹس جواد ایس حواجہ نے یہ ریمارکس عمران خان کی جانب سے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران دئیے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عدالت تصورات پر فیصلے نہیں دیتی، اگر عدلیہ سے یہ توقعات ہیں کہ تصورات پر فیصلے دئیے جائیں تو ایسا ممکن نہیں۔ عدالت نے آئین کے مطابق چلتا ہے اگر کسی جج کے خلاف بات کی جائے تو برداشت کی جا سکتی ہے لیکن ادارے کے خلاف بات برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ صرف الفاظ کا چنا¶ درست کرلیں ہم تو ویسے بھی شیشے میں بند مچھلیاں ہیں، تمام انگلیاں ہم پر اٹھ سکتی ہیں ہم تو جواب بھی نہیں دے سکتے۔
جسٹس جواد

ای پیپر دی نیشن