گوجرانوالہ+لاہور (نمائندہ خصو صی+ نمائندہ سپورٹس) پا کستان وومن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر اور اس کی بہن کو بہنوئی نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے کارروائی نہ کئے جانے پر خاتون کرکٹر انصاف کے حصول کیلئے سی پی او آفس پہنچ گئی۔ جناح روڈ فتو منڈ کی رہائشی پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر ندا ڈار نے تھانہ جناح روڈ میں اندراج مقدمہ کی درخو است دیتے مؤقف اختیار کیا تھا اس کی بہن سومیہ نے اپنے شوہر جنید سلیم کے آئے روز تشدد سے تنگ آکر عدالت میں تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے اسی رنجش پر گذشتہ روز جنید سندھو نے انکی رہائش گاہ پر پہنچ کر اسکی بہن سومیہ اور اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دی ہیں تاہم جناح روڈ پولیس نے خاتون کرکٹر ندا ڈار کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے جنید سلیم کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جناح روڈ پولیس کی جانب سے ملزم کی گرفتاری میں لیت و لعل سے کام لینے پر ندا ڈار انصاف کے حصول کیلئے سی پی او آفس پہنچ گئی جہاں پر پولیس اعلی حکام نے خاتون کرکٹر کو ملزم کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ندا ڈار کا کہنا تھا تھانہ جناح روڈ پولیس ملزم کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ اعلی پولیس افسران کو تمام واقعہ سے آگاہ کر دیا ہے جنہوں نے ملزم کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ندا ڈار نے مطالبہ کیا اسکی اور اسکے اہلخانہ کی جان کو خطرہ ہے لٰہذا پولیس انہیں سکیورٹی فراہم کرے۔ علاوہ ازیں پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی مینجر عائشہ اشعر کا کہنا تھا کہ یہ ندا کا ذاتی معاملہ ہے تاہم وہ 5 اگست سے شروع ہونے والے تربیتی کیمپ کا حصہ ہوں گی۔