اسلام آباد (انعام اللہ خٹک / نیشن رپورٹ) 126 دن تک جاری رہنے والے دھرنے کے خاتمے کے بعد قومی اسمبلی میں واپس آنے والے تحریک انصاف کے ارکان نے اسمبلی میں اپنی حاضری بڑھا دی ہے۔ عمران خان اگرچہ اب تک قومی اسمبلی میں آنا شروع نہیں ہوئے تاہم دیگر پی ٹی آئی ارکان نے باقاعدگی سے قومی اسمبلی آنا شروع کردیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اسمبلی کے حاضری ریکارڈ کو خفیہ ریکارڈ قرار دیا تھا تاہم پلڈاٹ کی درخواست پر صدر ممنون نے ریکارڈ جاری کرنے کی ہدایت کردی تھی۔ 5 تا 25 جون جاری رہنے والے قومی اسمبلی کے 23 ویں سیشن کی حاضری پلڈاٹ کو فراہم کی گئی۔ اس ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی حاضری بہتر رہی۔ اسد عمر، عارف علوی، شیریں مزاری، داور خان کنڈی، ڈاکٹرعمران خٹک، عائشہ گلالئی، شفقت محمود اور دیگر ارکان کی جون کے دوران حاضری تقریباً 100 فیصد رہی۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی حاضری بہت کم رہی۔ حمزہ شہباز پورے سیشن کے دوران ایک بھی دن قومی اسمبلی میں نہ آئے۔ ردا خان 15روزہ سیشن میں صرف 3 دن حاضر رہیں۔ 40 دن غیرحاضری پر پی ٹی آئی ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا مطالبہ کرنے والی متحدہ کے ارکان کی اپنی حاضری بھی کم رہی۔ سہیل منصور خواجہ، فاروق ستار، محمد علی راشد، علیزا اقبال حیدر اور کنور نوید جمیل بھی غیر حاضر رہے۔ جے یو آئی کے ارکان نے اسمبلی میں اپنی بھرپور حاضری دکھائی۔ اسی طرح خواتین ارکان کی حاضری بھی بھرپور رہی۔ پی پی پی ارکان کی حاضری بھی کم رہی۔ کئی ارکان نے اسمبلی میں بیٹھنا گوارا نہیں کیا۔ 23ویں سیشن میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، میر منور علی تالپور، مخدوم امین، فریال تالپور، سردار علی محمد خان مہر نے ایک دن بھی شرکت نہیں کی۔
تحریک انصاف کے ارکان نے قومی اسمبلی میں حاضری بہتر کرلی
Aug 03, 2015