ہر سال34 فیصد حصہ کے پانی کی کمی، فنڈز کی عدم فراہمی ، معاہدہ میں ترمیم کی جائے: خیبر پی کے

Aug 03, 2015

لاہور (معین اظہر سے) خیبر پی کے کو ہرسال 34 فیصد حصے کا پانی کم ملنے، وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے انفرسٹرکچر سی آر بی سی سی لفٹ کم گریویٹی پراجیکٹ کے لئے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ایکٹ اور صوبوں کے درمیان پانی کے معاہدے 1991 میں ترمیم کا مطالبہ کر دیا ہے۔ 34 فیصد کم پانی کی رقم وفاقی حکومت ادا کرے، صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے معاہدے کے تحت پنجاب میں گریٹر تھل کینال کا منصوبہ، سندھ میں رینی کینال پراجیکٹ، بلوچستان کے لئے کچی کینال پراجیکٹ کے لئے وفاق نے رقم فراہم کی جبکہ خیبر پی کے کا سی آر بی سی لفٹ کم گریویٹی پراجیکٹ کے لئے فنڈز نہیں دئیے جس کی وجہ سے صوبہ اپنے حصے کا پانی استعمال نہیں کر سکتا، کم سے کم سیلاب سے نقصانات زیادہ ہورہے ہیں۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے کی اس مطالبے پر وفاقی حکومت نے وفاقی وزیر پانی و بجلی پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے جو اپنی سفارشات دیگر صوبوں سے بات چیت کے بعد وزیر اعظم کو دے گی۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے نے وفاقی حکومت کو ارسا ایکٹ 1992 میں ترمیم کرنے کے لئے کیس بھیجا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایکٹ بنانے کا مقصد یہ تھا کہ یہ اتھارٹی پانی کی تقسیم کے معاہدے پر عمل درآمد کرائے گی۔ پانی کی تقسیم کے معاہدے کے پیرا2 کے تحت پنجاب کو 55.4 ایم اے ایف پانی، سندھ 48.6 ایم اے ایف، خیبر پی کے کو 8.7 ایم اے ایف پانی، بلوچستان کو 3.8 ایم اے ایف دیا جانا تھا۔ صوبوں کو جو پانی کا حصہ دیا گیا تھا۔ وفاقی حکومت نے وفاقی ترقیاتی پروگرام سے ہر صوبہ کو ایک سکیم دینے کی منظوری دی تھی اس کے تحت پنجاب میں گریٹر تھل کینال منصوبہ شروع کیا گیا۔ اس پر 30 ارب روپے وفاقی حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ اب تک 9 ارب 12 کڑور روپے وفاقی حکومت ادا کرچکی ہے۔ خیبر پی کے کی طرف سے ای آر بی سی لفٹ کم گریویٹی پراجیکٹ جس پر 61 ارب روپے لاگت آنی تھی ابھی تک اس منصوبہ کے لئے وفاقی حکومت نے فنڈز فراہم نہیں کئے۔ جبکہ دیگر صوبوں کو فنڈز فراہم کئے جارہے ہیں۔ خیبر پی کے حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل میں مسئلہ کو لے جانے کے لئے کہا ہے جس پر وزیر اعظم نے وفاقی وزیر پانی و بجلی، ارسا، چاروں صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ تاہم چیف سیکرٹری خیبر پی کے نے گزشتہ 20 سال میں کم پانی کا ریکارڈ اپنے کیس کے ساتھ بھیجا ہے۔

مزیدخبریں