نئی دہلی سرینگر (اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر بھارتی میڈیا بھی پھٹ پڑا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے کہا گیا ہے افسپا کے تحت بھارتی فوجیوں کو خواتین کی عصمت دری اور نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے اڑا دینے کا حق دیا گیا ہے، مظالم جاری رہے تو بھارت کو ایک دن کشمیر سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، مظالم کے بجائے کشمیریوں کے دل جیتنے اور انہیں انصاف دینے کی ضرورت ہے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور عصمت دری میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ گزشتہ 25 سالوں سے کشمیری بھارتی مظالم کا شکار ہیں۔کشمیریوں کا کہنا ہے کہ فوج بجائے ہمارے تحفظ کے برعکس انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے۔جولائی 1990ء میں کشمیر میں کالا قانون افسپا عائد کیاگیا ۔گزشتہ ماہ یکم جولائی کو افسپا کی 25ویں برسی سے چار روز قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ افسپا کا کالا قانون مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا باعث بن رہا ہے۔ افسپا کے قانون کے باعث مقبوضہ جموں کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کو انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیرنے کا پورا موقع فراہم کیاگیا ہے۔ اس قانون کے باعث بھارتی آرمی کو یہ اختیار حاصل ہے وہ خواتین کی عصمت دری کریں یا نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے بھون دیں۔ خود بھارتی وزارت دفاع نے اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ 1994ء سے 2014ء کے دوران بھارتی فوجی اہلکاروں پر ایک ہزار 13انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے صرف 61کیسز کے خلاف رسمی انکوائری ہوئی ۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا ہے۔ انصاف نہ ملنے کے باعث کشمیری عوام کی بھارت کیخلاف نفرت میں اضافہ ہورہا ہے۔اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا یہی عالم رہا تو ایک دن بھارت کشمیر سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔