سرینگر (اے این این +آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک روز قبل شہید ہونے والے کمانڈر ابو دجانہ سمیت تینوں شہدا کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپردخاک کر دیا گیا جبکہ بھارتی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان دم توڑگیا، بھارتی فوج کی فائرنگ اور تازہ جھڑپوں میں مزید 40 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں ، حریت قیادت کی اپیل پر وادی میں ہمہ گیر ہڑتال، مختلف علاقوں میں مظاہرے ، شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، مشتعل مظاہرین کا قابض فورسز پر پتھراؤ، جوابی کارروائی میں فوج کی فائرنگ سے 9 مظاہرین لہولہان ہو گئے، پلوامہ میں فوج کی ہسپتال پر یلغار، فائرنگ سے نرس اور طالبہ بھی زخمی، آنسو گیس، لاٹھی چارج اور پیلٹ گن کا بھی بے دریغ استعمال کیا گیا۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ہکری پورہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید لشکر کمانڈر ابو دجانہ سمیت تینوں شہدا کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ادھر کشمیر یونیورسٹی نے بھی2اگست کو ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وادی میں موبائل، انٹرنیٹ خدمات کو احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے احکامات تک کیلئے معطل کیا گیا ہے۔ حریت چیئرمین علی گیلانی نے کہا بھارت ایک طرف ہماری جدوجہد پر دہشت گردی کا لیبل چسپاں کرکے اس کو عالمی برادری کے سامنے بدنام کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور دوسری طرف وہ یہاں قتل عام کرکے کشمیر کو عملاً قتل گاہ بنا چکا ہے، جہاں ہر روز کوئی نہ کوئی ہمارا لخت جگر ہم سے چھینا جاتا ہے۔ دریں اثناء تازہ شہادتوں پر کشمیری طلبا نے بھی کئی مقامات پر مظاہرے کئے اور بمنہ میں احتجاجی مظاہرے اور پتھرائو اور طلبا کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے آنسو گیس کی شدید شیلنگ اور پاوا شیلنگ کی۔ شدید نوعیت کی جھڑپوں میں کئی اہلکاروں سمیت کئی مظاہرین زخمی ہوئے۔ کشمیر یونیورسٹی اور اسلامک یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور مظاہرے کرتے ہوئے مجاہدین سمیت 3شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔