دوحہ/واشنگٹن(این این آئی+اے ایف پی) قطر نے اٹلی سے 7لڑاکا بحری جہاز خریدنے کیلئے اٹلی کیساتھ 5.9ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ امریکی ایوان نمائندگان کی ایک ذیلی کمیٹی نے ماہرین کے ساتھ مل کر قطر کے حالیہ بحران سے متعلق ایک تفصیلی تجزیہ پیش کیا ہے۔ اس تجزیے میں گفتگو کرنے والے زیادہ تر افراد نے قطر کی پالیسیوں میں پائے جانے والے تضادات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہیں دہشت گردی کی فنڈنگ اور اس کی سپورٹ کے حوالے سے چشم پوشی والا ماحول قرار دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ سے متعلق ذیلی کمیٹی نے اجلاس میں قطری خارجہ پالیسی اور دہشت گردی کے لیے دوحہ کی سپورٹ کو موضوعِ بحث بنایا۔ریپبلکن کمیٹی کی سربراہ ایلیانا روز لیٹنن کا کہنا تھا کہ دوحہ دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ کے علاوہ شام میں کئی شدت پسند جماعتوں کو مالی معاونت پیش کرتا ہے۔روز لیٹنن نے امریکی وزارت خزانہ کی سابقہ ذمے دارے کیتھرین پاور کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب اور امارات نے کوشش کی تھی کہ دوحہ کو دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والوں کے خلاف اقدامات پر مجبور کریں مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن التھامی نے اطالوی ہم منصب انجلینو الفانو کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں جہاز خریدنے کا اعلان کیا۔ سعودی عرب اور 4خلیجی ممالک سے کشیدگی کے دوران یہ اقدام سامنے آیا ہے۔
قطر اٹلی سے7 جنگی بحری جہاز خریدے گا:5.9 ارب ڈالر کا معاہدہ
Aug 03, 2017