لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعۃالدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے دورہ اسرائیل کے بعد نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں بہت تیزی آئی ہے‘ نہتے کشمیریوں کو شہید کرنے کیلئے کیمیائی مواد استعمال کرنا بھارتی فوج کا معمول بن چکا ہے۔ فلسطین کی طرح کشمیر میں بھی ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال سے بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ بھارتی ظلم وبربریت پر نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار بین الاقوامی اداروں اور ملکوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ حکومت پاکستان کو بھی بھارتی ظلم و دہشت گردی کیخلاف بھرپور آواز بلند کرنی چاہئے۔ حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کی نظربندی میں توسیع سے جدوجہد آزادی کشمیر کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارت سرکار کی سرپرستی میں انڈیا کی آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں وحشیانہ تشدد اور ظلم و بربریت کی وہ خوفناک داستانیں رقم کر رہی ہے کہ اس نے ہلاکو اور چنگیز خاں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ بھارتی فوج جہاں اور جس وقت چاہتی ہے کشمیریوں کے گھروں کا محاصرہ کرتی ہے اور پھر کیمیائی مواد اور بارود کا استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کے گھروں کوتباہ کر دیتی ہے۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر نوجوانوں کی شہادت سے ان کے جسد خاکی شناخت کرنا ناممکن ہو رہا ہے۔
فلسطین کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں: عبدالرحمن مکی
Aug 03, 2017